سینئر تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے انکشاف کیا ہے کہ نوازشریف کے پاس دو ویڈیوز مزید ہیں جنہیں وہ ہر ملاقاتی کو دکھا رہے ہیں۔
معروف صحافی اور اینکر پرسن رؤف کلاسرا کے وی لاگ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے جلسوں میں اردو کو برا کہنے اور سرحد کو نہ ماننے سے لے کر ن لیگی کارکنوں کی قائد اعظم کے مزار پر جوتوں سمیت چڑھائی تک سب دیکھ لیا ہے، اب باقی کیا بچا ہے۔
آل بچاؤ، مال بچاؤ ، کھال بچاؤ
انہوں نے استفسار کیا کہ نوازشریف کو 26 ماہ پہلے انتخابات میں شکست ہوئی، آرمی چیف کی ایکسٹینشن کے لیے کئی ماہ پہلے ووٹ بھی ڈالے گئے تو پھر 7 ستمبر کے بعد سے ایک دم کیا ہوا؟
انہوں نے اپنے سوال کا خود جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس کا مطلب صرف ایک ہے کہ جب ترلا منت پروگرام ناکام ہوا تو پھر یہ نظریاتی ہو گئے اور فوج پر گولہ باری شروع کر دی۔
رؤف کلاسرا نے کہا کہ آج خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں حکومت کو طعنہ دیا کہ آپ تو فوج کی مدد کے بغیر کوئی قانون بھی پاس نہیں کرا سکتے۔ تو فوج بھی تو سیاسی معاملات میں مداخلت کرتی ہے۔
اس پر ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ جب مریم نواز کے کمرے پر پولیس نے ریڈ کیا تو مریم اورنگزیب نے آرمی چیف سے تحقیقات کا مطالبہ کیوں کیا ہے؟ اگر وہ فوج کو اپنا مخالف سمجھتے ہیں تو ان سے مطالبے کیوں کر رہے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ بلوچ رہنماؤں سے کوئی پوچھے کہ آپ نے اپنے صوبے کے لیے کیا کیا ہے؟ دبئی میں مکانات کیسے بن گئے؟ یہ وہ لوگ ہیں جو گوادر میں پینے کے پانی کا پیسہ کھا گئے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ارشاد بھٹی نے کہا کہ ن لیگ کے بیک چینلز تو فوج کے ساتھ مستقل چل رہے تھے، ان کا نعرہ ہے آل بچاؤ، مال بچاؤ ، کھال بچاؤ۔
ن لیگ کی تین فرمائشیں کیا تھیں؟
انہوں نے اندر کی خبر دیتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کی تین فرمائشیں تھی، ایک مریم نواز کو باہر بھیجا جائے، شریف فیملی کے خلاف کیسز ہولڈ پر چلے جائیں اور نئے کیسز نہ کھلیں۔
ارشاد بھٹی نے کہا کہ زبیر عمر کی ملاقاتیں آخری تنکا ثابت ہوئے، جب یہ باتیں نہیں مانی گئیں تو میاں صاحب انقلابی ہو گئے۔
انہوں نے بتایا کہ آرمی چیف نے ہمیشہ نوازشریف سے کہا کہ میں آپ کے ساتھ ہوں مگر پانامہ کے معاملے پر عدالتوں کا سامنا کریں۔ محمد زبیر کو بھی یہی کہا گیا کہ عدالتی معاملات عدالتوں میں اور سیاسی مسائل پارلیمنٹ میں حل کریں۔
اس پر رؤف کلاسرا نے کہا کہ محد زبیر کا کہنا ہے کہ ہم آرمی چیف سے غیرجانبدار ہونے کا تقاضا کر رہے تھے اور ان سے مطالبہ کر رہے تھے کہ وہ عمران خان کی حکومت کو سپورٹ سے ہاتھ کھینچ لیں۔
ارشاد بھٹی نے کہا کہ کیا نوازشریف نے یہ بات اپنے دور حکومت میں راحیل شریف کو کہی تھی کہ وہ نیوٹرل ہو جائیں؟ فوج یہ تو نہیں کر سکتی کہ حکومت اسے کچھ کہے اور وہ انکار کر کے غیرجانبدار ہو جائے۔
عمران خان کی حکومت کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ حکومت پرفارم کرتی، پولیس ریفارمز ہو چکی ہوتیں، مہنگائی کی یہ صورتحال نہ ہوتی تو کوئی بھی اپوزیشن کی بات سننے کو تیار نہ ہوتا۔
رؤف کلاسرا نے کہا کہ عمران خان خوش نہیں ہیں کہ خواجہ آصف کو آرمی چیف کے فون کے بعد جتوایا گیا، اس پر ارشاد بھٹی نے کہا کہ خواجہ صاحب نے آرمی چیف کو دھاندلی کے متعلق کہا تھا جس کے جواب میں انہیں بتایا گیا کہ دھاندلی نہیں ہو گی۔
شیخ رشید کے جھاڑو پھرنے والے بیان کے متعلق انہوں نے کہا کہ ایسا کچھ نہیں ہونے والا، انہیں چاہیئے کہ ریلوے کی طرف توجہ دیں۔
نوازشریف کے پاس موجود دو ویڈیوز
ارشاد بھٹی نے کہا کہ نواز شریف کے پاس احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی دو ویڈیوز ہیں جنہیں لندن میں وہ ہر شخص کو دکھاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ دیکھیں کس طرح ہمیں ہرایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاک آرمی کے حاضر سروس، ریٹائرڈ جوان، افسر اور شہداء کے خاندانوں کے دل نوازشریف کے بیانیے سے بہت زخمی ہیں،