سعودی عرب نے کورونا وبا کے بعد یکم نومبر سے غیر ملکی عمرہ زائرین کو اجازت دے دی ہے تاہم وزارت حج و عمرہ کی طرف سے جاری کردہ قواعد وضوابط کے مطابق درج ذیل 5 سوالوں کے جوابات سے آگاہی ہونا ضروری ہے۔
عمرہ زائرین کو مکہ جانے سے پہلے کیا کرنا چاہئے؟
وزارت حج و عمرہ کے جاری کردہ قواعد وضوابط کے مطابق عمرہ زائرین کو لائسنس یافتہ کمپنی یا ٹریول ایجنٹ سے اپنا عمرہ پیکج بک کرانا ہوگا۔
سعودی وزارت حج و عمرہ کے مطابق زائرین کیلئے محفوظ سہولیات سے آراستہ ماحول کی فراہمی کیلئے حکومت دیگر متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔
عمرہ زائرین کے طبی پروٹوکول اور احتیاطی تدابیر سے آراستہ منظور شدہ منصوبے کے مطابق نیشنل ایئر لائن کیرئیر، سعودی ایئر لائن میں ضروری سیٹوں کی گنجائش فراہم کرنے سے متعلق بھی کام کیا جا رہا ہے۔
زائرین کو سعودی سرزمین پر اترتے ہی پہلا کام کیا کرنا ہوگا؟
سعودی وزارت حج و عمرہ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب پہنچنے کے بعد عمرہ زائرین کو 3 دن تک قرنطینہ میں رہنا پڑے گا اور یہ اوقات معتمرین اپنے بک کئے گئے ہوٹلز میں گزاریں گے۔
عمرہ زائرین کیلئے عمر کی حد کیا مقرر ہے؟
سعودی وزارت حج و عمرہ کے مطابق عمرہ کے خواہش مند مرد وخواتین کی عمر 18 سے 50 سال کے درمیان ہونی چاہئے۔
عمرہ زائرین کو کووڈ ٹیسٹ کب کرانا چاہئے؟
مکہ جانے والے عمرہ زائرین کیلئے ملک بھر کی کسی مستند لیبارٹری سے کرایا گیا پی سی آرٹیسٹ (منفی نتائج کے ساتھ) پیش کرنا ضروری ہے اور اس منفی ٹیسٹ کے نتائج کا دورانیہ سعودیہ روانگی تک 72 گھنٹے سے زیادہ کا نہیں ہونا چاہئے۔
سابقہ رجسٹریشن سے متعلق عمرہ زائرین کی آگاہی کتنی ضروری ہے؟
منتخب کردہ عمرہ کمپنی، عمرہ سسٹم میں درج پاسپورٹ کے تمام اعداد وشمار سے لے کر زائرین کی معلومات کی توثیق تک تمام ذمہ داری خود نبھائے گی۔
اس کے ساتھ ساتھ کمپنی کو زیادہ سے زیادہ 24 گھنٹے کے دوران سعودیہ پہنچنے والے ہر شخص کی رہاشی معلومات کے ساتھ سعودی عرب آمد سے لے کر عمرہ زائرین کے تصدیق شدہ ایئر لائن ٹکٹ تک تمام معلومات فراہم کرنا ہوں گی۔