بھارت میں کورونا خوفناک حد تک شدت اختیار کر گیا ہے، جمعہ کو کورونا وائرس کے متاثرین کی مجموعی تعداد 90 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے دارالحکومت دہلی میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے ہسپتال بھرنے لگے ہیں اور قبرستانوں میں جگہ کم پڑ گئی ہے۔
یاد رہے دنیا میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں بھارت کا شمار دوسرے نمبر پر ہو رہا ہے، بھارت میں ایک لاکھ 32 ہزار افراد اس عالمی وبا سے ہلاک ہو چکے ہیں۔
بھارت کے دارالحکومت دہلی میں کورونا متاثرین کی تعداد 5 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔
گزشتہ روز دہلی کی ریاستی حکومت نے کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے ماسک نہ پہننے پر جرمانے کی رقم میں چار گنا اضافہ کر دیا ہے۔
واضح رہے دہلی کے سب سے بڑے قبرستان میں مردوں کی تدفین کیلے جگہ کم پڑ رہی ہے۔
قبرستان کے ایک گورکن محمد شمیم نے اے ایف پی کو بتایا کہ مردوں کی تدفین کیلئے جگہ تیزی سے کم ہو رہی ہے۔
شمیم کا کہنا تھا کہ شروع میں جب وائرس پھیلا تو میرا خیال تھا کہ ایک سو سے دو سو مردوں کو دفناؤں گا لیکن موجودہ صورتحال میرے وہم وگمان میں بھی نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ میرے پاس اس وقت 50 سے 60 قبروں کی جگہ ہے، اس کے بعد کیا ہوگا مجھے اس بارے کچھ معلوم نہیں ہے۔
کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے بھارت میں مارچ کے شروع میں ہی سخت لاک ڈاؤن کیا گیا تھا لیکن لاکھوں نوکریوں کے نقصان کے بعد حکومت کے معیشت کو بحال کرنے کی کوشش میں پابندیاں آہستہ آہستہ کم کی گئیں۔
ماہرین کا خیال ہے کہ بھارت میں کورونا کے پھیلاؤ میں اس وجہ سے اضافہ ہوا ہے کیونکہ عام طور پر لوگ ماسک پننے اور سماجی دوری رکھنے کو تیار نہیں ہیں، انہی خطرات کے پیش نظر بھارت میں دوبارہ سے پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں۔
بھارت کے شہر احمد آباد میں حکام نے ہفتہ اور اتوار کی چھٹی کے دوران لوگوں کی نقل و حرکت محدود کرنے کیلئے کرفیو نافذ کر دیا ہے۔
احمد آباد میں کرفیو کے نفاذ کے بعد صرف دودھ اور دوا کی دکانوں کو کھولنے کی جازت دی گئی ہے۔