ایک طرف بھارت لداخ میں چین کے ساتھ تنازعات میں ملوث ہے تو دوسری جانب لائن آف کنٹرول پر اس کی فوجی جارحیت بڑھتی جا رہی ہے۔
کئی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ چونکہ بھارت نے چین سے بری طرح مار کھائی ہے اس لیے وہ پاکستان میں کسی قسم کی مہم جوئی کر کے اپنے عوام کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔
اس حوالے سے کئی روز سے پاک بھارت جنگ کی پیش گوئیاں جاری تھیں، اب یہ معاملہ سوشل میڈیا پر پہنچ گیا ہے جہاں دونوں ممالک کے صارفین ایک دوسرے پر گولہ باری میں مصروف ہیں۔
گزشتہ روز ٹوئٹر پر” ریڈی فار وار “کا ہیش ٹیگ نمودار ہونا شروع ہوا اور پھر دھیرے دھیرے ٹاپ ٹرینڈز میں شامل ہو گیا۔
پاکستانی ٹوئٹر صارفین نے ابھی نندن، کارگل اور دیگر کئی معرکوں کی تصاویر شیئر کر کے بھارتیوں کو چڑایا ہے تو دوسری جانب اپنی فوجیوں کی دلیری کے واقعات بیان کر کے ہمسائیہ ملک پر اپنی برتری کا اظہار کیا ہے۔
ٹوئٹر پر اب تک کئی ہزار ٹویٹس ‘ریڈی فار وار’ کے نام سے ہو چکی ہیں۔ پاکستانی اور بھارتی ٹوئٹر صارفین نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ہی یہ جنگ لڑنے کی ٹھان لی ہے اور ابھی دونوں طرف سے کسی نے خاموشی بھی اختیار نہیں کی اور جنگ زوروں پر ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر اور وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی مشترکہ کانفرنس میں بھی بھارت کے عزائم ثبوتوں کے ساتھ پیش کیے گئے جس نے دونوں ممالک کے صارفین کو مواد فراہم کیا۔
پاکستانی حکومت نے ان ثبوتوں کو عالمی برادری تک پہنچانے کے عزم کا اظہار کیا ہے اور بھارت کی پاکستان کے اندر دہشت گردی کا معاملہ سفارتی سطح پر دیگر ممالک تک پہنچانے کی ٹھان لی ہے۔
آئی ایس پی آر کے سربراہ نے مختلف آڈیوز کالز اور تصاویر کی مدد سے بتایا تھا کہ کس طرح بھارت مختلف گروہوں اور افراد کو استعمال کر کے پاکستان میں عدم استحکام پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے۔
اگرچہ اس بات کا امکان کم ہی نظر آتا ہے کہ بھارت کسی قسم کی مہم جوئی کی جرات کرے تاہم سوشل میڈیا پر نظر دوڑانے سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ پاکستانی قوم ہر قسم کی آزمائش کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔