• Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
منگل, دسمبر 2, 2025
  • Login
No Result
View All Result
NEWSLETTER
Rauf Klasra
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
No Result
View All Result
Rauf Klasra
No Result
View All Result
Home انتخاب

سی سی پی او لاہور نے بری شہرت رکھنے والے 16 ایس ایچ اوز کو بلیک لسٹ کر دیا

by sohail
نومبر 25, 2020
in انتخاب, پاکستان, تازہ ترین
0
0
SHARES
0
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter

لاہور: کیپٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) عمر شیخ نے 16 ایس ایچ اوز کو بری شہرت اور خراب ریکارڈ کے باعث بلیک لسٹ کر دیا ہے جس کے بعد وہ سٹی پولیس کے تین بڑے ونگز میں ایس ایچ او کی حیثیت سے تعنیات نہیں ہو سکیں گے۔

اسی طرح لاہور میں تھانہ کلچر کی اصلاح کے لیے دیگر ونگز کے 119 سب انسپکٹرز کی فہرست تیار کر لی گئی ہے جنہیں بطور ایس ایچ اور تعینات کیا جائے گا۔

ڈان اخبار کے مطابق صوبائی دارالحکومت کے 84 تھانے ہیں جن کے ایسے ایس ایچ اوز کو تبدیل کیا جا رہا ہے جو گزشتہ 10 سالوں سے بار بار پوسٹنگ حاصل کر رہے تھے، ان میں ایسے ایس ایچ اوز بھی شامل ہیں جن پر بدعنوانی، قبضہ مافیا اور منشیات مافیا کی پشت پناہی کے الزامات ہیں۔

سی سی پی او عمر شیخ کی ہدایت پر لاہور پولیس میں ایس ایچ او کی حیثیت سے پوسٹنگ حاصل کرنے کا ریکارڈ طلب کیا گیا تاکہ شہر میں جرائم کی روک تھام کی جا سکے۔

ریکارڈ سے معلوم ہوتا ہے کہ جرائم کی شرح میں مستقل اضافہ زیادہ تر ‘بدعنوان’ ایس ایچ اوز کی (بار بار) تقرری کی وجہ سے ہے۔

ایک عہدیدار نے بتایا کہ ایک پولیس اہلکار جس نے اپنی 15 سالہ خدمات کے دوران شہر کے مختلف تھانوں میں خود کو 20 سے زائد بار ایس ایچ او کی حیثیت سے تعینات کروایا، نے فیصلہ کرنے والوں کو حیران کردیا۔

انہوں نے کہا کہ متعدد مرتبہ بدعنوانی سمیت دیگر الزامات میں ملازمت سے برطرف ہونے کے باوجود پولیس اہلکار خود کو بار بار ایس ایچ او تعینات کرانے میں کامیاب ہوا، وہ اتنا بااثر تھا کہ خود کو دوبارہ اپنے عہدے پر فائز کرلیتا تھا۔

ریکارڈ سے معلوم ہوتا ہے کہ 84 تھانوں کے ایس ایچ اوز کی اکثریت متعدد الزامات میں (انکوائری کے بعد) برطرف، معطل یا تبادلہ کردیے جانے کے باوجود 10 سے زائد بار پوسٹنگ ہوئی۔

شہر میں اس طرح کے بہت سارے کیسز کا پتہ چلنے کے بعد پولیس ڈپارٹمنٹ نے آخرکار 16 ایس ایچ اوز کی ایک فہرست تیار کی۔

انہیں ‘بلیک لسٹڈ ایس ایچ اوز’ کی کیٹیگری میں ڈالنے کے بعد لاہور سی سی پی او نے ڈی آئی جی آپریشنز کو ہدایت جاری کی کہ وہ ان کی 3 ونگز میں تقرری/تبادلے پر مکمل پابندی لگائیں۔

اسی طرح سی سی پی او نے ڈولفن فورس، سیکیورٹی ڈویژن، انسداد فسادات فورس سمیت مختلف ونگز کے 119 سب انسپکٹرز کا انٹرویو لیا تاکہ ان کی ایس ایچ او کی حیثیت سے تقرری پر غور کیا جاسکے۔

یہ پولیس افسران وہ تھے جن کا کیریئر ‘بے داغ’ ہے اور انہیں کبھی بھی ایس ایچ او کے عہدے پر تعینات نہیں کیا گیا تھا۔ سی سی پی او نے (انٹرویوز کے بعد) پہلے مرحلے میں ان میں سے 30 کو شارٹ لسٹ کیا تاکہ انہیں نیا کام سونپا جاسکے۔

ان میں سے 18 ایس ایچ اوز تقرری کے قابل قرار دیے گئے اور ان کے کیسز لاہور آپریشنز کے ڈی آئی جی اشفاق احمد خان کو بھجوادیے گئے۔

Tags: سی سی پی او لاہور
sohail

sohail

Next Post

ایک سال میں 100 ارب ڈالرز کما کر بل گیٹس سے آگے بڑھ جانے والا شخص

برطانیہ میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر ایک خاتون پہ 57 لاکھ روپے جرمانہ عائد

پاکستان میں طبی عملے کے 3500 افراد کورونا سے متاثر ہو گئے

ورلڈ اکنامک فورم پر پاکستان اسٹریٹجی ڈے، وزیراعظم آج خطاب کریں گے

سی پیک منصوبے سے پاکستان کو مستقبل میں کیا فائدے ملنے والے ہیں؟

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • About
  • Advertise
  • Careers
  • Contact

© 2024 Raufklasra.com

No Result
View All Result
  • Home
  • Politics
  • World
  • Business
  • Science
  • National
  • Entertainment
  • Gaming
  • Movie
  • Music
  • Sports
  • Fashion
  • Lifestyle
  • Travel
  • Tech
  • Health
  • Food

© 2024 Raufklasra.com

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In