ورلڈ اکنامک فورم (ڈبلیو ای ایف) کے تحت آج ’پاکستان اسٹریٹجی ڈے‘ منایا جا رہا ہے جس میں وزیراعظم عمران خان خطاب کریں گے۔
پاکستان دنیا کے ان گنے چنے ممالک میں شامل ہے جنہوں نے کورونا پر بھی کامیابی سے قابو پایا اور معیشت کو بھی تباہی سے بچا لیا، اس کارنامے کی وجہ سے ورلڈ اکنامک فورم نے 25 نومبر کو پاکستان اسٹریٹجی ڈے منانے کا اعلان کیا تھا۔
وزیر اعظم اپنے خطاب میں کورونا پر قابو پانے کی حکمت عملی کے متعلق بتائیں گے اور تفصیل سے بتائیں گے کہ پاکستان نے معیشت اور انسانی جانوں کو ایک ساتھ کیسے بچایا، اسی طرح وہ تعمیراتی صنعت سمیت 1200 ارب روپے کورونا ریلیف پیکج پر روشنی ڈالیں گے۔
ورلڈاکنامک فورم پاکستان کے لیے دن بھر تقاریب منعقد کرے گا، جس میں دنیا بھر کے بڑے سرمایہ کار، صنعتکار اور بزنس مین شریک ہوں گے جبکہ بعض پاکستانی وزرا بھی الگ الگ سیشن میں شرکت و اظہار خیال کریں گے۔
وفاقی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ معاشی ریلیف پیکجز پر ، اسدعمر نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کی کامیابی پر، معاون خصوصی کلائمٹ چینج ملک امین اسلم گرین اکانومی پر بات کریں گے اور بتائیں گے کہ کورونا وبا کے دوران پسماندہ علاقوں میں 85 ہزار گرین نوکریاں دی گئیں ، ہزاروں غربا درخت لگا کر روزانہ 800 روپے تک آمدن حاصل کرتے رہے۔
وفاقی وزیر حماد اظہر صنعتی پیکج، بجلی و گیس بلز میں ریلیف پر بات کریں گے ، وہ یہ بات بھی بتائیں گے کہ 35 لاکھ چھوٹے تاجروں، درمیانے صنعتکاروں کو بجلی اور گیس بلز پر سبسڈی دی گئی۔
وزیر توانائی عمر ایوب متبادل توانائی کی پالیسی اور ثانیہ نشتراحساس ایمرجنسی پروگرام سے کروڑوں خاندانوں کی مدد پر بات کریں گے، کورونا کی وبا کے دوران فی مستحق خاندان کو 12 ہزار روپے دہلیز تک پہنچائے گئے۔