عالمی ادارہ صحت نے حکومت پاکستان کو مراسلہ بھیجا ہے جس میں کورونا کے خلاف پاکستان کے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ 2021 کے آغاز میں محدود پیمانے پر کورونا ویکسین دستیاب ہو گی۔
ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ پاکستان سے کورونا کے خلاف بھرپور تعاون جاری رہے گا، موثر و محفوظ کورونا ویکسین کی تیاری کیلئے کوششیں جاری ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ 2021 کے آغاز میں عالمی سطح پر ویکسین کی منصفانہ تقسیم یقینی بنانا ہو گی، اس کے لیے ویکسین کے درست اہداف کی بروقت نشاندہی ضروری ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے پاکستان کو متوقع کورونا ویکسین کے متعلق تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے استعمال میں پاکستان کی معاونت کریں گے۔
عالمی ادارہ صحت نے اپنی تجاویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو متوقع ویکسین کے متعلق 9 امور پر توجہ دینا ہو گی، پاکستان متوقع کورونا ویکسین بارے پیشگی موثر پلاننگ کرے۔
مراسلے میں دی گئی تجاویز میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کورونا ویکسین کے استعمال کا مساوی و موثر عمل ترتیب دے اور اس کے مخصوص اہداف کی بروقت نشاندہی کرے۔
ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ پاکستان کورونا ویکسین کی ملک گیر ترسیل کی حکمت عملی وضع کرے، متوقع ویکسین بارے قومی رابطہ کمیٹی تشکیل دے جو اس حوالے سے منصوبہ بندی اور رابطوں کی ذمہ دار ہو گی۔
عالمی ادارہ صحت نے اپنے مراسلے میں مزید کہا ہے کہ پاکستان کورونا ویکسین بارے قومی تکنیکی ورکنگ گروپ تشکیل دے، اس کے ساتھ ساتھ ویکسین کی ترسیل کیلئے لاجسٹک، کولڈ چین سسٹم قائم کرے اور اس کی محفوظ ترسیل کیلئے سروس ڈیلیوری نظام تشکیل دے۔
مراسلے میں دی گئی تجاویز میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کورونا ویکسینیشن مہم کیلئے سرویلنس، مانیٹرنگ سسٹم تشکیل دے اور ویکسینیشن کیلئے ہائی رسک آبادی کی پیشگی نشاندہی کرے، اس کے علاوہ پاکستان ویکسین کے مضر اثرات جانچنے کیلئے سیفٹی سرویلنس سسٹم بنائے۔
ڈبلیو ایچ او نے مزید کہا ہے کہ پاکستان کورونا ویکسینیشن کیلئے تربیت یافتہ ٹیمیں تشکیل دے، اس کے علاوہ ڈیمانڈ جنریشن، کمیونیکشن پلان تیار کرنے کے ساتھ ساتھ کورونا ویکسینیشن بارے عوامی آگاہی کیلئے پیشگی مہم چلائے۔