پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کورونا کا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد قرنطینہ منتقل ہو گئے ہیں۔
اپنے ٹویٹر پیغام میں پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد میں نے خود کو آئسولیٹ کر دیا ہے لیکن میں گھر سے اپنے کام جاری رکھوں گا۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے ہلکی علامات ظاہر ہونے پر کورونا کا ٹیسٹ کرایا تھا۔
بلاول بھٹو نے مزید لکھا کہ میں پی پی پی کے یوم تاسیس میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کروں گا۔
انہوں نے اپنے پیغام میں ہر ایک کوماسک پہننے کی ہدایت کی۔
بلاول کی ٹویٹ کو متعدد سیاسی رہنماوں نے ری ٹویٹ کر کے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمان ملک نے اپنے پیغام میں بلاول بھٹو کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہا کہ اللہ آپ کو کورونا سے جلد صحتیاب کرے۔
خیبرپختونخوا کے وزیرصحت ظفر جھگڑا نے بھی اپنے پیغام میں کہا ہے کہ بلاول بھٹو صاحب جلد صحتیاب ہوں۔
انہوں نے مزید لکھا کہ پی ڈی ایم کے جلسے کے دوران اسٹیج پر جو بھی موجود تھا اگر وہ کے پی میں موجود ہے تو صوبائی حکومت کی ہیلپ لائن 1700 پر کال کریں تاکہ ریپڈ ریسپانس ٹیم آپ کے کورونا ٹیسٹ کر سکے۔
انہوں نے لکھا کہ کے پی حکومت ہر ایک کی صحت کے لیے فکرمند ہے۔
یاد رہے کہ بلاول بھٹو زرداری کا کورونا ٹیسٹ ایک ایسے وقت میں مثبت آیا جب ایک روز بعد یعنی 27 نومبر کو ان کی بہن بختاور بھٹو زرداری کی منگنی ہونے جارہی ہے۔
قرنطینہ منتقل ہونے کے باعث بلاول بھٹو اپنی بہن کی منگنی میں شرکت نہیں کریں گے۔
چند روز قبل وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کورونا ٹیسٹ بھی مثبت آیا تھا جس کے بعد وہ قرنطینہ منتقل ہوگئے تھے۔
16 نومبر کو وزیراعلیٰ ہاؤس سندھ کی جانب سے ایک ٹوئٹ میں بتایا گیا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔
دوسری جانب سابق وزیراعظم اور پیپلز پارٹی کے رہنما راجا پرویز اشرف اور متحدہ قومی موومنٹ کے سابق رہنما فاروق ستار شامل تھے۔