ٹوئٹر انتظامیہ کی جانب سے عام صارفین کے اکاؤنٹس پر بلیوٹِک لگانے کا عمل دوبارہ شروع کرنے کے بعد اب آپ بھی سوشل میڈیا پر ‘خاص فرد’ بن سکتے ہیں۔
واضح رہے ٹوئٹر 2021 میں اپنے ویریفکیشن سسٹم کو دوبارہ لانچ کر رہی ہے اور اس کیلئے عوامی رائے کو مدنظر رکھا جائے گا۔
نئی پالیسی کے تحت ٹوئٹر کی جانب سے آغاز میں 6 اقسام کے اکاؤنٹس کو ویریفائی کیا جائے گا، جن میں حکومتی عہدیداران، کمپنیاں، برانڈز، غیرمنافع بخش ادارے، نیوز، انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، سماجی ادارے اور دیگر بااثر شخصیات شامل ہیں۔
ٹوئٹر کی طرف سے وقت کے ساتھ ساتھ ان کیٹیگریز میں توسیع کی جائے گی۔
یاد رہے ٹوئٹر کی جانب سے بلیو ٹک کا مقصد عوامی شخصیات کے اکاؤنٹس کو مستند بنانا ہوتا ہے مگر عام افراد کے لیے اس عمل کو 2017 میں روک دیا گیا تھا، اس وقت کمپنی کو اس الجھن کا سامنا تھا کہ وہ لوگوں کو یہ کیسے بتائے کہ ویریفائیڈ کا مطلب کیا ہے۔
ٹوئٹر نے 2018 میں ویریفیکیشن سسٹم کو بہتر بنانے کا اعلان کیا تھا، جس میں بلیوٹک کے حصول کا عمل طویل کیا گیا تھا، تاہم وہ بھی کارآمد ثابت نہیں ہوسکا۔
اس سال ٹوئٹر کی جانب سے طبی ماہرین کے اکاؤنٹس کو ویریفائیڈ کیا گیا ہے مگر یہ بس کووڈ 19 تک محدود تھا۔
ٹوئٹر نے اب دوبارہ سے ہر صارف کے لیے اس سہولت کو فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور نئی پالیسی کا مسودہ شیئر کیا ہے، جس پر عوامی فیڈبیک حاصل کیا جائے گا۔
ٹوئٹر پالیسی کی تفصیلات میں زیادہ زور اس پر دیا گیا ہے کہ کن اکاؤنٹس کو ویریفائی کیا جاسکے گا اور بتایا جائے گا کہ کچھ اکاؤنٹس کو اس عمل کا حصہ کیوں نہیں بنایا جائے گا۔
اس حوالے سے ٹوئٹر کا کہنا ہے کہ اکاؤنٹ نمایاں اور متحرک ہو جبکہ ایسے افراد کو زیرغور نہیں لایا جائے گا جن کی پروفائل مکمل نہیں ہوگی۔
پالیسی کے تحت ان اکاؤنٹس کو بھی ویریفائی نہیں کیا جائے گا جو سائٹ کے اصولوں کی مسلسل خلاف ورزی کرتے ہوں گے۔
کمپنی نے یہ بھی اعتراف کیا ہے کہ اس نے ایسے اکاؤنٹس کو گزرے برسوں میں ویریفائی کیا ہے، جن کو نہیں کیا جانا چاہیے تھا اور اب نامکمل پروفائلز یا غیرمتحرک اکاونٹس سے بلیوٹک کو ہٹانے کا آغاز بھی کیا جائے گا۔
ٹوئٹر کی جانب سے وہ تفصیلات بھی بتائی گئی ہیں جن سے صارف کو معلوم ہوسکے گا کہ کس کیٹیگری کے اکاؤنٹ کا تعین کیسے ہوگا۔
میڈیا اداروں کو صحافت کے اصولوں پر عمل کرنا ہوگا جبکہ آزاد یا فری لانس صحافیوں کو کسی اچھے ادارے میں گزشتہ 6 ماہ کے دوران شائع 3 مضامین کو فراہم کرنا ہوگا۔
واضح رہے ٹوئٹر کی اس نئی پالیسی پر لوگ اپنی رائے 24 نومبر سے 8 دسمبر 2020 تک دے سکیں گے کیونکہ 8 دسمبر کے بعد ٹوئٹر اپنی ٹیم کو نئی پالیسی پر تربیت دے گی اور حتمی پالیسی 17 دسمبر کو متعارف ہو گی۔
یاد رہے ٹوئٹر پر بلیو ٹک کیلئے ویریفکیشن سسٹم کیلئے درخواستوں کا عمل 2021 کے اوائل میں شروع ہو گا۔