اسلام آباد (عمرا ن مگھرانہ) قومی اسمبلی وقفہ سوالات کے دوران ن لیگی ایم این اے علی گوہر خان کا جب سوال آیا تو انہوں نے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں جب بھی ضمنی سوال کے لیے وقت مانگتا ہوں تو آپ میری طرف دیکھ کر منہ دوسری طرف پھیر لیتے ہیں۔
آپ تھوڑی سی محبت بڑھائیں، تحریک عدم اعتماد دوبارہ بھی آ سکتی ہے جس پر ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری خاموش رہے۔قومی اسمبلی وقفہ سوالات کے دوران ارکان اسمبلی خوش گپیوں میں مصروف رہے۔
وفاقی وزیر اعجاز شاہ،صاحبزادہ محبوب سلطان اور غلام بی بی بھروانہ نے اپنی الگ محفل جما لی تھی۔بیشتر سوالوں کے جواب نہ آئے تو کئی سوال کرنے والے ارکان بھی غیر حاضر نکلے۔ قومی اسمبلی میں پیش کی گئی دستاویزات کے مطابق کابینہ ڈویژن نے گزشتہ3برسوں میں 169گاڑیاں اور موٹر سائیکلوں کی نیلامی کی۔
کابینہ ڈویژن نے137 گاڑیوں کی نیلامی کی مد میں تقریباََ36کروڑ سے زائد کی رقم حاصل ہوئی۔ن لیگی ایم این اے علی گوہر خان نے کہا جب پی ٹی آئی کی حکومت آئی تو وزیر اعظم ہاؤس کی بھینسیں نیلام کی گئیں۔سستی شہرت کے لیے گاڑیاں نیلام کی گئیں۔
گزشتہ دنوں وزیروں کے لیے بلٹ پروف گاڑیاں خریدی گئیں۔وزیروں کی جان کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔رپورٹ منگوائیں تو شاید وزیر اعظم ہاؤس کے لیے نئی بھینسیں بھی خریدی گئی ہوں گی۔
علی محمد خان نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ساڑھے3برسوں میں کابینہ ڈویژن نے کوئی بڑی گاڑی نہیں خریدی ہے۔ سابق ڈپٹی اسپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی نے سوال اٹھایا کہ پی ٹی ڈی سی کے ہوٹل بند کرنے کی وجہ سے کروڑوں نہیں اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔
حکومت نے 3برسوں میں پی ٹی ڈی سی کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔ علی محمد خان نے جواب دیا کہ پی ٹی ڈی سی کے سارے ہوٹل منافع بخش نہیں تھے۔اٹھارویں ترمیم کے بعدسیاحت کا موضوع صوبوں کو منتقل کر دیا گیا ہے۔