اسلام آباد(عمران مگھرانہ)پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس رانا تنویر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا جس میں مختلف موضوع زیر بحث رہے۔خواجہ آصف نے پبلک اکاونٹس کمیٹی میں ناقص گاڑیوں کی امپورٹ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گاڑی والوں کو بھی بلوائیں۔پاکستان میں جو گاڑیاں ہیں ان کی کوالٹی انتہائی ناقص ہے۔گاڑیوں میں ائیر بیگز ہیں نہ ہی سیفٹی فیچرز ہیں۔گاڑیوں کی باڈی ایسی ہے کہ ایک مُکا مارو اس میں ڈینٹ پڑ جاتا ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ ملک کو مافیاز نے جکڑا ہوا ہے۔22کروڑ عوام کی سننے والا کوئی نہیں ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ ہم نے قانون سازی کی ہوئی ہے اسلام آباد میں بھکاری نہیں ہوں گے۔ایک سگنل بتا دیں جہاں بھیک مانگنے والے بچے نہ ہوں۔ٹھیکیدار پیچھے بیٹھ کر دیکھ رہے ہوتے ہیں جو رقم وصول کرتے رہتے ہیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ راوی اربن ڈویلپمنٹ کو دیکھ لیں۔ہزاروں کسانوں کی زمینیں کھا جائیں گے۔روڈا کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے نام تو منگوائیں۔ خواجہ آصف نے مزید کہا کہ پاکستان میں بہت بڑا مافیا سگریٹ کا ہے۔یہ اربوں روپے کما لیتے ہیں۔یہ سارے مافیاز پولیٹیکل برادری میں بھی آ چکے ہیں۔یہ لوگ ناجائز دولت لے کر آئے ہیں، سب کو معلوم ہے یہ کون لوگ ہیں۔یہ لوگ سینیٹ کی سیٹیں خریدتے ہیں۔ہم سیاستدان ان کو ووٹ بیچتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ زیادہ اداروں کا نام نہیں لیتا پھر کسی مصیبت میں نہ پڑ جائیں۔