اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) میمو گیٹ سکینڈل ،آصف زرداری، جنرل کیانی اور جنرل شجاع پاشا کے درمیان خوفناک سرد جنگ کی کہانی،آصف زرداری کے قریبی بیوروکریٹ سلمان فاروقی کے 11 برس بعد تہلکہ خیز حقائق سامنے لے آئے۔ صدر زرداری کے دست راست بیوروکریٹ سلمان فاروقی نے اپنی کتاب Dear Mr Jinahمیں میمو گیٹ سکینڈل بارے تہلکہ خیز انکشافات کیے ہیں کہ کیسے صدر زرداری کی حکومت کا تختہ الٹنے کیلئےمیمو گیٹ سکینڈل لایا گیا جس کے بعد آصف زرداری ، آرمی چیف جنرل کیانی اور اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی جنرل احمد شجاع پاشا میں خوفناک سرد جنگ کا آغاز ہوا ۔
سلمان فاروقی لکھتے ہیں کہ میموگیٹ میں الزام تھا حقانی نے امریکن جنرل کو خط لکھا تھا کہ فوج بغاوت کرے تو آپ سول حکومت کو سپورٹ دیں۔ مجھے میمو گیٹ پر صدر زرداری کے خلاف وعدہ معاف گواہ بنانے کا منصوبہ بن چکا تھا۔ میرے اوپر دبائو ڈال کر صدر خلاف بیان لینا تھا کہ میموگیٹ کی منظوری زرداری نے دی تھی۔ سلمان فاروقی بتاتے ہیں کہ میمو گیٹ ایشو پر جنرل کیانی، جنرل پاشا کا صدر زرداری پر اتنا شدید دبائو تھاکہ زرداری اس دوران ایک بار ایوان صدر میں بے ہوش ہوگئے تھے۔مجھے پروٹوکول سے فون آیا کہ زرداری بے ہوش ہوگئے ہیں۔ میں بھاگا بھاگا گیا تو مجھے فوجی اسٹاف نے روک لیا۔ایوان صدر داخلے کے تمام گیٹ بند کر دیے گئے تھے۔ میں صدر کا سیکرٹری جنرل تھا لیکن مجھے بھی اندر نہ جانے دیا گیا۔۔ مزید ویڈیو میں ملاحظہ کیجئے :