اسلام آباد(عمران مگھرانہ)ایف آئی اےنے سینیٹ داخلہ کمیٹی کو پاکستان آنے اور باہر جانے والوں کی تفصیلات پیش کر دیں۔ تفصیلات کے مطابق2024 میں 2 کروڑ 11 لاکھ 14 ہزار 39 افراد نے ہوائی جہاز کے ذریعے ٹریول کیا۔
1 سال میں 1 کروڑ 3 لاکھ 17 ہزار مسافر پاکستان آئے جن میں 81 لاکھ 28 ہزار پاکستانی جبکہ 21 لاکھ 89 ہزار غیر ملکی تھے۔ سال 2024 میں ہی 1 کروڑ 8 لاکھ افراد نے پاکستان سے بیرون ملک سفر کیا جن میں 85 لاکھ 81 ہزار پاکستانی جبکہ 22 لاکھ 15 ہزار غیر ملکی تھے۔
ایف آئی اے نے بریفنگ میں بتایاپولیس ہمیں اطلاع دیتی ہے تو ہم کسی ملزم کو باہر جانے سے روک دیتے ہیں۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے سوال پوچھا کوئی قانون ہے کہ کہیں بھی ایف آئی آر ہو ، ملزم کا نام آپ کے سسٹم میں آجائے۔ایف آئی اے نے جواب دیاایسا تو کوئی سسٹم نہیں ہے۔سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا یہ انویسٹی گیٹر کی مرضی ہے، وہ ایف آئی اے کو بتائے یا نہیں۔
ایسا قانون ہونا چاہئے کوئی بھی جرم کرے تو خود کار طریقے سے نام بارڈر مینجمنٹ والوں کے پاس پہنچ جائے۔کمیٹی کو بتایا گیا پنجاب میں ہر ایف آئی آر میں تین چار معصوم افراد کو بھی ڈال دیا جاتا ہے۔
سینیٹر کامران مرتضیٰ نے بتایااصل مسئلہ نیتوں کا ہے، اصل مجرم کی بجائے تین چار لوگوں کا نام ساتھ لکھوا دیا جاتا ہے۔سینیٹر ڈاکٹر زرقاسہروردی نے کہاآپ لوگوں کا نام پی این آئی ایل پر ڈال دیتے ہیں اور انہیں پتا بھی نہیں ہوتا کہ وجہ کیا ہے۔جس کو بھی فون کریں وہ کہتا ہے مجھے پتا ہی نہیں۔





