اسلام آباد (سمیرا سلیم ) نجی ٹی وی چینل پر کرنٹ افیئرز کے پروگرام ندیم ملک لائیومیں ندیم افضل چن ، عابد شیر علی اور صاحبزادہ حامد رضا شریک ہو ئے ۔
ایک سوال کے جواب میں عابد شیر علی کا کہنا تھا کہ مسائل کا سیاسی حل نکلنا چاہئے جس کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز اور قیادت کو مل بیٹھنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا وزیراعظم کو ایوان میں کھڑے ہو کر قوم کو اعتماد میں لینا چاہئے اور اسپیکر کی سربراہی میں تمام جماعتوں کی قیادت میں کمیٹی بنائی جانی چاہئے ۔ لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ میثاق جمہوریت پر دستخط ہوئے ، تمام جماعتیں آن بورڈ تھیں تو مسائل کا حل بھی نکلا۔
صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ موجودہ سیاسی صورتحال کے ہم سب ذمہ دار ہیں ۔ ماضی میں جو کچھ ہوا وہ بھی غلط ، آج بھی جو ہو رہا ہے ، غلط ہو رہا ہے ، انسان اپنی غلطی سے سیکھتا ہے ، ہم سے 2018 میں ایک غلطی ہو گئی ،آج ہم اس کا خمیازہ بھگت رہے ہیں ۔
انہوںنے کہا بحران سے نکلنے کا ایک حل مڈ ٹرم الیکشن ہو سکتے ہیں۔انہوںنے شکوہ کیا کہ جب ایک لیڈر جیل میں ہو اور اس تک رسائی نہ دی جائے تو پھر کیا کیا جائے ۔ مذاکرات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے مولانا فضل الرحمان ، اختر مینگل ، اچکزئی سے بھی تو بات چیت کی ہے ،جنوری میں مذاکرات کے 2 سے 3 دور بہترین چل رہے تھے مگر پھر رانا ثنا اللہ اور عرفان صدیقی کی پریس کانفرنس سے مذاکرات سبوتاژ ہو گئے ۔ حامد رضا نے کہا کہ جو 5 سال اچھے ہوتے ہیں وہ گلے 5 سال دہشتگرد ہو جاتے ہیں ۔ اس سے اگلے 5 سال ان کو قومی دھارے میں لانا ہوتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ریاستیں ایسے نہیں چل سکتیں ، دہشتگردوں نے 80 ہزار لوگ مارے ، آپ ان کو قومی دھارے میں نہیں لا سکتے ، آپ کو ان کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہئے ۔
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ندیم افضل چن نے کہا کہ آصف علی زرداری ، نواز شریف ، بانی پی ٹی آئی اور آرمی چیف ،چاروں بڑے بیٹھ جائیں ،ایک دن میں مسائل حل ہو جائیں گے ۔ نواز شریف لندن سے واپس آئیں تو بانی پی ٹی آئی کو پرول پر باہر لائیںاور معاملات کو حل کی طرف لایاجائے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ہر ایک کو فیس سیونگ دینی ہو گی۔




