نئی دہلی: دہلی کی وزیرِاعلیٰ ریکھا گپتا پر حملے کے حوالے سے نئی تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ 19 اگست کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ملزم وزیرِاعلیٰ کی شالی مار باغ رہائش گاہ کے باہر گھوم رہا تھا اور ویڈیو بنا رہا تھا، جس سے اس دعوے کو تقویت ملی ہے کہ حملہ پہلے سے منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا۔
حملہ آور کی شناخت 41 سالہ راجیش بھائی کھمجی بھائی سکاریا کے طور پر ہوئی ہے جو گجرات کے راجکوٹ کا رہائشی ہے۔ پولیس کے مطابق اس کے خلاف بھکتنگر پولیس اسٹیشن میں پانچ مقدمات درج ہو چکے ہیں، جن میں سے چار میں اسے بری کیا جا چکا ہے جبکہ ایک کیس زیرِ سماعت ہے جس کی اگلی سماعت 9 ستمبر کو مقرر ہے۔
بدھ کی صبح تقریباً آٹھ بجے، جب وزیرِاعلیٰ ریکھا گپتا اپنی رہائش گاہ پر عوامی شکایات سن رہی تھیں، راجیش وہاں پہنچا۔ عینی شاہدین کے مطابق اس نے پہلے کچھ کاغذات دیے اور پھر اچانک چیختے ہوئے ان پر حملہ کردیا۔ ملزم نے مبینہ طور پر گپتا کو تھپڑ مارا، بال کھینچے اور بدزبانی کی۔ سکیورٹی اہلکاروں نے فوری طور پر اسے قابو کرکے پولیس کے حوالے کردیا۔
وزیرِاعلیٰ آفس نے بیان میں کہا: ’’سی سی ٹی وی فوٹیج ظاہر کرتی ہے کہ ملزم نے وزیرِاعلیٰ کی رہائش گاہ کا معائنہ کیا، ویڈیو بنائی اور کم از کم 24 گھنٹے پہلے حملے کی تیاری کی۔ یہ فوٹیج پولیس کو دے دی گئی ہے اور مکمل تحقیقات جاری ہیں۔‘‘
پولیس کے مطابق گپتا کو سر، کندھے اور ہاتھ پر چوٹیں آئیں تاہم ڈاکٹروں نے ان کی حالت کو تسلی بخش قرار دیا ہے۔ واقعے کے بعد ان کی رہائش گاہ پر سکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔
دہلی بی جے پی صدر ویرندر سچدیوا نے کہا کہ حملہ آور نے وزیرِاعلیٰ کو گھسیٹنے کی کوشش کی جس کے دوران ان کا سر ایک کونے سے ٹکرا گیا۔ تاہم انہوں نے اس بات کو ’’من گھڑت‘‘ قرار دیا کہ کسی نے پتھر پھینکا یا صرف تھپڑ مارا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم سے مزید پوچھ گچھ کی جا رہی ہے تاکہ یہ جانا جا سکے کہ یہ انفرادی کارروائی تھی یا کسی بڑی سازش کا حصہ۔ گجرات پولیس سے بھی رابطہ کیا گیا ہے تاکہ اس کی مکمل تفصیلات حاصل کی جا سکیں۔