دہلی میں 60 سالہ شخص داماد کے ہاتھوں زندہ جلایا گیا، بیٹی کو تشدد سے بچاتے ہوئے جان گنوا بیٹھا
نئی دہلی: مشرقی دہلی کے غازی پور میں ایک 60 سالہ شخص کو اس کے داماد نے مبینہ طور پر آگ لگا دی، جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہوگیا، پولیس نے اتوار کو بتایا۔ علاج کے دوران سنگھ نے پولیس کو بیان دیا کہ وہ اپنی بیٹی کو شوہر کے تشدد سے بچانے کی کوشش کر رہا تھا۔
مرحوم رنویر سنگھ راج ویر کالونی، گھرولی ایکسٹینشن کا رہائشی تھا اور رکشہ چلا کر روزی کماتا تھا۔ ملزم سندیپ کو گرفتار کر کے جوڈیشل کسٹڈی میں بھیج دیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ 16 اگست کو سامنے آیا جب سنگھ کا بیان ایل بی ایس اسپتال میں درج کیا گیا، جس کے بعد ایف آئی آر کاٹی گئی۔
اپنے بیان میں سنگھ نے الزام لگایا کہ اس کی سب سے چھوٹی بیٹی نشا کو اس کا شوہر سندیپ روزانہ ہراساں کرتا اور شراب کے نشے میں اکثر مار پیٹ کرتا تھا۔ بیٹی کی حفاظت کے پیشِ نظر سنگھ نے 7 اگست کو نشا کو اپنے گھر بلا لیا تھا۔
16 اگست کی صبح تقریباً 6 بجے جب سنگھ غسل کی تیاری کر رہا تھا تو سندیپ مبینہ طور پر ان کے گھر آیا، اس کے پاس 300 ملی لیٹر کی پلاسٹک کی بوتل تھی جس میں آتش گیر مادہ بھرا ہوا تھا اور ایک لائٹر بھی تھا۔ ایف آئی آر کے مطابق، سندیپ نے کہا: ’’نشا کو میرے ساتھ کیوں نہیں بھیجتے؟ آج میں تمہیں سبق سکھاتا ہوں۔‘‘
چند لمحوں بعد سندیپ نے مبینہ طور پر سنگھ پر مائع چھڑک کر آگ لگا دی اور موقع سے فرار ہوگیا۔ سنگھ کی اہلیہ سنتوش اور بیٹی نشا نے پانی ڈال کر آگ بجھانے کی کوشش کی جبکہ بیٹے ورجیش نے پولیس کو اطلاع دی۔ پی سی آر وین سنگھ کو ایل بی ایس اسپتال لے گئی جہاں میڈیکل رپورٹ کے مطابق اس کے چہرے، سینے اور دھڑ پر تقریباً 20 فیصد جھلساؤ تھا۔
موقع واردات سے پولیس نے ایک جلی ہوئی پلاسٹک کی بوتل اور پیلا لائٹر برآمد کیا جنہیں ثبوت کے طور پر تحویل میں لے لیا گیا۔ غازی پور تھانے میں متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے سندیپ کو گرفتار کیا گیا۔
بعد میں سنگھ کو مزید علاج کے لیے صفدرجنگ اسپتال منتقل کیا گیا مگر طبی سہولیات کے باوجود وہ اتوار کو زخموں کی تاب نہ لا سکا۔
’’اس کی موت کے بعد مقدمے میں دفعہ 103 (قتل) شامل کر دی گئی ہے۔ ملزم پہلے ہی جوڈیشل کسٹڈی میں ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔