گڑگاؤں: قتل کے تین مقدمات میں عمر قید کی سزا پانے والا ہریانہ کا بدنام زمانہ گینگسٹر، جو پیرول پر رہا ہو کر فرار ہوگیا تھا ، اس کی سات سال بعد ڈرامائی گرفتاری نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی ہے ۔ یہ کہاں چھپا ہوا تھا ، کیسے گرفتار ہوا ۔ دلچسپ تفصیلات سامنے آگئیں۔
گینگسٹر کی ڈرامائی فرار کی کہانی منگل کے روز اس وقت ختم ہوئی جب مینپال بدلی کو سیئم ریپ (کمبوڈیا) سے ڈی پورٹ کیے جانے کے بعد اسپیشل ٹاسک فورس (STF) نے اپنی تحویل میں لے لیا۔
بدلی، عرف ’دھیلا‘ کے خلاف ہریانہ میں 22 مقدمات درج ہیں، جن میں قتل، اقدامِ قتل، ڈکیتی اور مجرمانہ دھمکیاں شامل ہیں۔
ہنسر جیل میں قید کے دوران اسے جولائی 2018 میں چھ ہفتے کی پیرول ملی، لیکن وہ واپس نہ آیا اور 7 جولائی 2019 کو کولکتہ سے جعلی پاسپورٹ پر بینکاک فرار ہوگیا۔ اس کے پاس اس وقت 1.1 کروڑ روپے نقد بھی تھے۔
آئی جی پی (ایس ٹی ایف) ستییش بالن کے مطابق بدلی نے دھوکے سے ایک ہندوستانی پاسپورٹ (نمبر T3218793) حاصل کیا جس پر اس کا نام ’سونُو کمار‘ درج تھا، والد کا نام رنویر سنگھ اور پتہ سیکٹر-18، سرہول گاؤں، گڑگاؤں بتایا گیا۔ تاہم تفتیش سے پتہ چلا کہ ایسا کوئی شخص وہاں موجود نہیں اور پتہ بھی جعلی تھا۔
بینکاک پہنچنے کے بعد وہ ماریشس اور انڈونیشیا گیا، مگر آخرکار سیئم ریپ (کمبوڈیا) میں ’سونُو کمار‘ کے نام سے سیٹل ہوگیا۔ وہاں اس نے ایک خاتون کے ساتھ رہتے ہوئے تین بچوں کو جنم دیا۔
اس نے وہاں جرائم سے کنارہ کشی اختیار کی اور ایک ڈسکو کھول لیا جو اپنی ساتھی خاتون کی مدد سے چلاتا رہا۔ وہ عورت شوہر کی گرفتاری سےپہلے تک اس کے مجرمانہ ماضی اور اصل شناخت سے لاعلم تھی۔
پولیس کے مطابق بدلی نے کمبوڈیا میں مقامی زبان (خمیر) بھی سیکھ لی تھی اور شہریت کے لیے درخواست بھی دی تھی۔
بدلی اصل میں جھجر کا ایک ٹریکٹر مکینک تھا، لیکن 2007 میں اس نے جرائم کی دنیا میں قدم رکھا۔ اسی سال اپنے ایک چچا کو قتل کرنے کے ساتھ مزید دو قتل کے مقدمات میں بھی نامزد ہوا۔
2010 میں اسے گرفتار کر لیا گیا اور تینوں قتل کے مقدمات میں عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ 2014 میں بھونڈسی ڈسٹرکٹ جیل (گڑگاؤں) میں قید کے دوران اس نے ایک حریف کو بھی قتل کیا تھا۔
بالن نے ٹائمز آف انڈیا کو بتایا کہ پولیس کو خفیہ اطلاع ملی کہ یہ مجرم کمبوڈیا میں عیش و عشرت کی زندگی گزار رہا ہے۔
انہوںنے بتایا کہ انٹرپول اور دیگر متعلقہ ایجنسیوں کے ذریعے کمبوڈیائی حکام کو سیئم ریپ میں اس کے موجود ہونے کی اطلاع دی گئی۔ ایس ٹی ایف کی ٹیم ایس پی وسیم اکرم کی قیادت میں اس کی شناخت کی تصدیق کرنے میں کامیاب ہوئی اور تقریباً 45 دن قبل اسے وہاں کی ایجنسیوں نے حراست میں لے لیا۔
رواں ہفتے ایس ٹی ایف کے افسران ڈی ایس پی مدن سنگھ اور ایس آئی سندیپ کمار کے ہمراہ پھنوم پینھ سے بدلی کو اپنی تحویل میں لے کر بھارت واپس لائے۔ اب وہ ایس ٹی ایف کی حراست میں ہے جہاں اسے باقی مقدمات کا سامنا کرنا ہوگا اور سنائی گئی سزائیں بھی پوری کرنی ہوں گی۔
بدلی کی واپسی گزشتہ دو برسوں میں ہریانہ ایس ٹی ایف کی جانب سے آٹھویں بار کسی گینگسٹر کی ڈی پورٹیشن ہے۔ اس سے پہلے اپریل میں گینگسٹر کنال جون کو قازقستان سے، فروری میں جوگندر گیونگ کو فلپائن سے اور گزشتہ سال کالا خیرامپوریہ کو تھائی لینڈ سے واپس لایا گیا تھا۔