مصنوعی ذہانت، جو تیزی سے ہر شعبے میں پھیل رہی ہے، اب سیاست میں بھی داخل ہو گئی ہے۔ البانیہ دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جس نے بدعنوانی سے نمٹنے کے لیے اے آئی سے تیار کردہ ایک "وزیر” کو مقرر کیا ہے۔
جمعرات کو البانوی وزیراعظم ایڈی راما نے اعلان کیا کہ انہوں نے دنیا کی پہلی اے آئی سے تخلیق شدہ حکومتی وزیر کو عوامی ٹینڈرز کی نگرانی کے لیے مقرر کیا ہے، اس یقین دہانی کے ساتھ کہ مصنوعی ذہانت کے استعمال سے یہ عمل "بدعنوانی سے پاک” ہوگا۔
مئی میں فیصلہ کن انتخابی کامیابی کے بعد سوشلسٹ پارٹی کے اجلاس میں اپنی نئی کابینہ کا اعلان کرتے ہوئے راما نے کابینہ کے اس نئے "رکن” کا تعارف کرایا جس کا نام دیئیلا ہے، جس کا مطلب البانوی زبان میں سورج ہے۔
راما، جنہوں نے مئی کے انتخابات میں مسلسل چوتھی بار کامیابی حاصل کی، آنے والے دنوں میں پارلیمنٹ میں اپنی نئی کابینہ کا اعلان کرنے والے ہیں ۔
دیئیلا اپنے فرائض کس طرح سر انجام دے گی؟
وزیراعظم راما نے کہا کہ دیئیلا عوامی ٹینڈرز سے متعلق تمام فیصلوں کی نگرانی کرے گی، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ وہ "100 فیصد بدعنوانی سے پاک ہوں اور ہر عوامی فنڈ جو ٹینڈر کے عمل میں شامل ہوگا مکمل طور پر شفاف ہوگا۔
دیلا کو جنوری میں ابتدائی طور پر ایک اے آئی سے چلنے والے ڈیجیٹل اسسٹنٹ کے طور پر متعارف کرایا گیا تھا، جس کی شکل ایک خاتون جیسی رکھی گئی جو روایتی البانی لباس پہنے ہوئے تھی۔ اس کا مقصد شہریوں کو آفیشل ای-البانیا پلیٹ فارم پر رہنمائی فراہم کرنا تھا، جو مختلف دستاویزات اور خدمات تک رسائی دیتا ہے۔
حکومتی اعداد و شمار کے مطابق دیلا نے اب تک 36ہزار6سو ڈیجیٹل دستاویزات جاری کرنے میں سہولت فراہم کی ہے اور تقریباً 1ہزار خدمات اس پلیٹ فارم کے ذریعے فراہم کی ہیں۔
البانیا میں عوامی ٹھیکے (Public Tenders) تاریخی طور پر بدعنوانی کے اسکینڈلز کا مرکز رہے ہیں۔ ماہرین نشاندہی کرتے ہیں کہ یہ ملک بین الاقوامی جرائم پیشہ نیٹ ورکس کے لیے منی لانڈرنگ کا ایک اہم مرکز بن گیا ہے، جو منشیات اور اسلحہ کی اسمگلنگ سے حاصل شدہ منافع کو چھپاتے ہیں۔ دی گارڈین کے مطابق، بدعنوانی حکومت کی اعلیٰ ترین سطحوں تک پھیلی ہوئی بتائی جاتی ہے۔
مقامی میڈیا نے دیلا کی تقرری کو "البانوی حکومت کے انتظامی اختیار کو تصور کرنے اور استعمال کرنے کے طریقے میں ایک بڑی تبدیلی” قرار دیا ہے۔