پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایشیا کپ کے میچ میں بھارتی ٹیم اور میچ ریفری کے رویے پر ردعمل دینے میں تاخیر پر ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا۔
جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو گزشہ روز بھارت کے خلاف میچ کے دوران پیدا ہونے والی صورتحال پر آئی سی سی کو خط دیر سے لکھنے پر برطرف کیا۔
دوسری جانب چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں لکھا کہ میرے لیے پاکستان کی عزت اور وقار سے بڑھ کر کچھ نہیں ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے گزشتہ روز پیدا ہونے والی صورتحال کے بعد سخت مؤقف اپناتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ اگر میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کو فوری طور پر نہ ہٹایا گیا تو پاکستان کرکٹ ٹیم ایشیا کپ کے مزید میچز میں شرکت نہیں کرے گی۔
تنازع کیا تھا؟
پاک بھارت میچ کے دوران ٹاس کے وقت اینڈی پائی کرافٹ نے پاکستان کے کپتان سلمان آغا سے کہا تھا کہ ٹاس کے موقع پر شیک ہینڈ نہیں ہو گا، اینڈی پائی کرافٹ نےاس سے قبل پاکستان میڈیا منیجر سے کہا کہ یہ سب ریکارڈ نہیں ہونا چاہیے۔
میچ کے اختتام پر منیجر نوید اکرم چیمہ نے ٹورنامنٹ ڈائریکٹر اینڈریو رسل سے تحفظات کا اظہار کیا تھا جس پر اینڈریو رسل نے کہا تھا کہ ہمیں بھارتی بورڈ سے ہدایات ملی ہیں اور پھر کہا یہ اصل میں بھارتی حکومت کی ہدایات ہیں۔
پی سی بی کا آئی سی سی اور ایم سی سی کو خط
آئی سی سی اور ایم سی سی کو لکھے گئے خط میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایم سی سی قوانین کا حوالہ دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے اسپرٹ آف دی گیم کو بار بار دہرایا لیکن میچ ریفری نے اپنی ذمےداریوں کو نہیں نبھایا۔
پی سی بی کا کہنا ہےکہ میچ ریفری نے آئی سی سی کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کی اور اسپرٹ آف دی گیم کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔
خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ میچ ریفری کا کنڈکٹ اسپرٹ آف دی گیم اور ایم سی سی قوانین کے منافی ہے، پی سی بی سمجھتا ہے کہ یہ بہت بڑی خلاف ورزی ہے۔