اسلام آباد (رانا اشرف) دستاویزات کے مطابق راضی نامہ میں سامعہ حجاب ولد محمد شیراز نے ملزم حسن زاہد والد زاہد کلیم کو مشروط معاف کیا۔

سامعہ حجاب نے لکھا ہے کہ حسن زاہد نے مجھے جو ہراس کیا ہے اس کی انہوں نے غلطی مان لی ہے اور اس پر مجھے سے معافی مانگ لی ہے۔ اس کے علاوہ حسن زاہد نے یہ بھی تسلیم کیا ہے کہ اس نے کسی قسم کا کوئی روم مجھے نہیں دیا۔

راضی نامہ میں سامعہ حجاب نے کہا ہے کہ ملزم حسن زاہد نے وعدہ کیا ہے کہ وہ یا اس کا کوئی دوست اور فیملی ممبر اس کے خلاف سوشل میڈیا پر اس کی کوئی ویڈیوز یا مواد پوسٹ نہیں کرے گا۔

حسن زاہد اور اس کے دوست اور فیملی ممبرز اس کو یا اس کی فیملی کو ہراساں نہیں کریں گے۔ ملزم حسن زاہد، اس کے دوست یا فیملی ممبر اگر دوبادہ ہراساں یا اس کے خلاف ویڈیوز یا مواد سوشل میڈیا پر شئیر کریں گے تو وہ اس کے خلاف قانونی کارروائی کا حق رکھتی ہے۔

سامعہ حجاب نے راضی نامہ میں یہ لکھا ہے کہ ان شرائط پر دونوں پارٹیوں کے درمیان صلح ہو گئی ہے لہٰذا میں اپنا کیس مزید جاری نہیں رکھنا چاہتی ہوں۔

سامعہ حجاب نے یہ معاہدہ عدالت میں جمع کروایا اور عدالت کے سامنے خود تحریری بیان بھی دیا ہے جس پر ایڈیشنل سیشن جج چوہدری عامر ضیا نے ملزم حسن زاہد کی 20 ہزار کے مچلکے کے عوض ضمانت منظور کر لی۔
