رافعہ زاہد کی رپورٹ
یورپ کے اہم ہوائی اڈوں اور ایئرلائنز کو حالیہ سائبر حملوں نے شدید متاثر کیا ہے، جس کے نتیجے میں ہزاروں مسافر تاخیر اور منسوخ شدہ پروازوں کا سامنا کر رہے ہیں۔
لیبرل ڈیموکریٹس نے روس کے ممکنہ ملوث ہونے کا عندیہ دیتے ہوئے حکومت سے فوری وضاحت کا مطالبہ کیا ہے۔
فارن افیئرز کے ترجمان کیلم ملر ایم پی نے کہا کہ حکومت کو واضح کرنا چاہیے کہ آیا کریملن اس حملے کے پیچھے ہے یا نہیں، اور اگر ایسا ہے تو سخت ردعمل کی ضرورت ہے۔
چیک پوائنٹ کے پبلک سیکٹر کے سربراہ گریم سٹیوارت نے خبردار کیا کہ اس حملے سے “ڈومینو اثر” پیدا ہو رہا ہے، کیونکہ طیارے اب غلط مقامات پر موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ حملے قومی اہمیت کے بنیادی ڈھانچوں پر بڑھتے ہوئے رجحان کا حصہ ہیں اور ایئرلائنز اب “جنگی بنیادوں” پر اپنی کارروائیاں کر رہی ہیں۔
ماہرین کے مطابق اس کے پیچھے یا تو ریاستی مدد یافتہ گروہ ہو سکتے ہیں یا ایسے مجرم جن کا مقصد مالی فائدہ یا سیاسی اثرات پیدا کرنا ہوتا ہے۔
سٹیوارت نے اس واقعے کو “جدید دور کا بینک ہیسٹ” قرار دیا اور کہا کہ مکمل تفصیلات معلوم ہونے تک کسی حتمی نتیجے پر پہنچنا قبل از وقت ہوگا۔
ابتدائی تخمینوں کے مطابق ہزاروں مسافر متاثر ہوئے ہیں اور اقتصادی نقصان لاکھوں یورو تک پہنچنے کا امکان ہے۔
یورپی یونین کی سائبر سیکیورٹی ایجنسیز اور متعلقہ قومی ادارے فوری الرٹ کے ساتھ متاثرہ ایئرپورٹس میں نظام کی بحالی کے لیے ہنگامی ٹیمیں متحرک کر چکے ہیں تاکہ نقصان کو کم سے کم کیا جا سکے اور دوبارہ حملوں سے بچاؤ ممکن بنایا جا سکے
ایوی ایشن میں "ڈومینو اثر” اس وقت استعمال ہوتا ہے جب کسی ایک پرواز میں تاخیر یا مسئلہ آ جائے تو اس کے نتیجے میں آگے کی کئی پروازیں بھی متاثر ہو جاتی ہیں۔
مثلاً:
اگر سان فرانسسکو سے دہلی جانے والا جہاز دو گھنٹے لیٹ ہو جائے تو وہ دہلی پہنچنے میں بھی لیٹ ہوگا۔اس تاخیر کے باعث وہ جہاز جو دہلی سے کسی اور شہر جانا تھا، وقت پر نہیں جا پائے گا۔یوں پورا شیڈول بگڑ جاتا ہے، اور کئی طیارے "غلط مقامات” پر موجود ہوتے ہیں (جہاں انہیں اگلی پرواز کے لیے نہیں ہونا چاہیے تھا)۔ یہی صورتحال "ڈومینو اثر” کہلاتی ہے، کیونکہ ایک تاخیر یا مسئلہ آگے جا کر کئی اور تاخیر اور مسائل پیدا کرتا ہے۔