قومی احتساب بیورو نے مالی غبن کے متاثرین کو اپنی رقم وصول کرنے میں درپیش مشکلات کا ازالہ کرتے ہوئے متاثرین کو بازیاب شدرہ رقم آن لائین منتقلی کا فیصلہ کیا ہے۔
اس سلسلے میں آج قومی احتساب بیورو (نیب) میں ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا ، جس کی صدات چیئر مین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے کی ۔ تقریب میں ابتدائی طور پر B4 فراڈ کے متاثرین کو براہ راست بازیاب شدہ رقم آن لائن منتقل کی گئی۔
تقریب میں ڈپٹی چیئر مین ، ڈائریکٹر جنرلز ، نیشنل بینک آف پاکستان (NBP) کی انتظامیہ اور دیگر سینئر نیب افسران نے شرکت کی ۔
چیئر مین نے خود متاثرین کے بینک اکاؤنٹس میں رقم کی آن لائن منتقلی کا آغاز کیا، جو کہ ایک تاریخی پیش رفت ہے۔
اس سے قبل نیب پے آرڈرز کے ذریعے ایک وقت میں محدود تعداد میں متاثرین کو رقم ادا کرتا تھا، جس میں کافی وقت لگتا تھا اور متاثرین کو اپنی رقم وصول کرنے کے لیے نیب کے دفاتر آنا پڑتا تھا۔
اب نیب نے اس عمل کو مکمل طور پر ڈیجیٹل کر دیا ہے تا کہ رقم براہ راست متاثرین کے بینک اکاؤنٹس میں منتقل کی جاسکے، جس سے روایتی اور وقت طلب طریقہ کار کا خاتمہ ہو گیا ہے۔
نیب اسلام آباد/ راولپنڈی نے ایک ہی دن میں B4U فراڈ کے 5008 متاثرین کے اکاؤنٹس میں 878.709ملین روپے منتقل کیے، جو اس نوعیت کا اب تک کا سب سے بڑا اور تیز ترین اقدام ہے۔
نیب نے فروری 2021 میں سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (SECP) اور متاثرین کی شکایات کی بنیاد پر B40 فراڈ کی تحقیقات شروع کی تھیں، جواب مکمل ہو چکی ہیں۔
تحقیقات کے بعد ملزمان نے 7.3 ارب روپے کی ذمہ داری تسلیم کی ، جن میں سے ابتدائی طور پر 3.7ارب روپے بازیاب کر کے 250, 17 متاثرین میں تقسیم کیے جارہے ہیں۔ باقی ماندہ رقم متاثرین میں وصولی کے بعد تقسیم کی
جائے گی۔
اس موقع پر چیئر مین نیب نے کہا: ” یہ نیب کے لیے ایک سنگ میل ہے۔ ہماری نئی پالیسی کے تحت متاثرین کو اب اپنی رقم لینے کے لیے نیب دفاتر کے چکر نہیں لگانے پڑیں گے اور اپنی رقم وصول کرنے میں مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
ہم ٹیکنالوجی کے ذریعے رقم کی واپسی کے عمل کو زیادہ مؤثر، شفاف اور سہل بنا رہے ہیں۔ ہمارا مقصد ہے کہ غبن شدہ رقم جلد از جلد بازیاب کر کے اصل مالکان تک محفوظ طریقے سے پہنچائی جائے ۔
B4Uکیس میں آن لائن رقم کی منتقلی کے کامیاب تجربے کو آئندہ تمام رقم کی واپسی کے عمل کے لیے ماڈل کے طور پر اپنایا جائے گا۔
یہ اقدام ڈیجیٹل احتساب اور عوامی خدمت کے نئے دور کی شروعات ہے، جسے چیئرمین نیب کے وژن اور نیشنل بینک آف پاکستان کی انتظامیہ اور نیب کے مالیاتی شعبے کی مشترکہ کاوشوں سے عملی جامہ پہنایا گیا ہے۔
اس سلسلے میں نیب اور نیشنل بینک کے مابین متاثرین کو آن لائن رقم کی منتقلی کے حوالے سے ایک معاہدہ بھی طے پایا ہے۔
اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ڈی جی نیب راولپنڈی/ اسلام آباد وقار احمد چوہان نے کہا کہ یہ اقدام نیب کی جانب سے عوامی خدمت کی جانب ایک سنگ میل ہے، جو دور دراز علاقوں کے عوام کو ریلیف فراہم کرے گا۔