ابوظہبی کے رہائشی سعید حفیظ عبدالمجید کی صبر و استقامت بالآخر 15 طویل سال بعد رنگ لے آئی۔ 33 سالہ پاکستانی تارکِ وطن، جو ایک تعمیراتی کمپنی میں کام کرتا ہے، 2009 سے متحدہ عرب امارات میں مقیم ہے جبکہ اس کا خاندان پاکستان میں رہتا ہے۔ وہ 2010 سے بگ ٹکٹ کے قرعہ اندازی میں حصہ لے رہا ہے — بغیر کسی وقفے کے، ہر ماہ کم از کم ایک ٹکٹ ضرور خریدتا ہے۔
میں پچھلے 15 سالوں سے بگ ٹکٹ خرید رہا ہوں۔ بہت شکریہ، آپ نے میرا دن بنا دیا، مسکراتے ہوئے مجید نے شو کے میزبان رچرڈ سے کہا، جب اس نے ٹکٹ نمبر 341851 کے ساتھ 50ہزار درہم کا انعام جیتا۔یہ ٹکٹ اس نے مکمل طور پر اپنی ذاتی محنت سے خریدا تھا، اور یہ لمحہ اس کے لیے ایک دیرینہ خواب کی تکمیل بن گیا۔
مجید کا شو کے میزبان سے کہنا تھا کہ جب میں نے اس بار ٹکٹ خریدا تو مجھے احساس ہوا کہ شاید اس بار قسمت میرا ساتھ دے گی۔ میں آپ کی آواز سننا چاہتا تھا — یہ وہ چیز ہے جس کا میں برسوں سے انتظار کر رہا تھا۔
مجید کا کہنا تھا کہ آپ نے مجھے ایسے وقت پر کال کی جب مجھے واقعی ضرورت تھی۔ میں اپنے کاروبار کو بڑھانے میں سرمایہ کاری کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔ مجھے پیسوں کی سخت ضرورت تھی، اور تبھی آپ کی کال آ گئی۔ آپ میرے لیے ایک فرشتے کی مانند ہیں۔ میں بہت خوش اور شکر گزار ہوں۔
اس نے دیگر امید واروں کے لیے ایک سادہ مگر متاثر کن پیغام بھی دیا:“کوشش جاری رکھیں۔ اگر آپ کوشش نہیں کریں گے تو جیت نہیں پائیں گے۔ آپ نہیں جانتے شاید وہ لمحہ تب آئے جب آپ کو اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہو۔