انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 3 روپے اضافے کے ساتھ 162 روپے تک پہنچ گئی ہے۔
کورونا وائرس کے باعث صوبوں میں لاک ڈاؤن ہے اور معیشت کا پہیہ جام ہو گیا ہے جس کے اثرات روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں اضافے کی صورت میں سامنے آ ئے ہیں۔
گزشتہ روز انٹر بینک ڈالر کی قدر 159 روپے تھے جس میں آج دو فیصد سے زائد اضافہ دیکھا گیا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز اور ان کی وجہ سے کاروباری امور ٹھپ ہونے کے بعد شرح سود مزید ڈیڑھ فیصد کمی کی گئی اور اس کے ایک ہی روز بعد ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوگیا ہے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم پاکستان نے ایک روز قبل معیشت، کاروبار اور لیبر کو تقویت دینے کے لیے ایک ہزار ارب روپے (تقریباً 6.38 ارب ڈالر) کے پیکج کا اعلان کیا تھا۔
پاکستان میں کورونا کے مریضوں کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کر گئی
وزیراعظم عمران خان نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 روپے فی لیٹرکمی کا اعلان کر دیا
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں اس اضافے کی وجہ مرکزی بینک کا شرح سود میں 150 بیسز پوائنٹس کمی ہے جس کے بعد یہ 11 فیصد پر پہنچ گئی۔
مارچ کے مہینے کے پہلے 20 دنوں میں غیرملکی سرمایہ کار پاکستان سے 1.4 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری نکال چکے ہیں، اس کے باعث بھی ڈالر کے مقابلے میں روپے پر دباؤ بڑھا ہے۔