کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے اور لاک ڈاؤن پر عملد رآمد کرانے کے حوالے سے پاکستان بیوروکریسی اس وقت مکمل بوکھلاہٹ کا شکار ہے جبکہ ایک ارب تیس کروڑ آبادی والے ملک بھارت میں بیوکریسی نے لاک ڈاؤن کے دوران لوگوں کو گھر پر ضروری اشیاء فراہم کرنے کے شاندار انتظامات کیے ہیں۔
بھارت کی حکومتِ پنجاب کے مطابق عوام کو گھروں تک محصور رکھ کر انکی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بہترین پلاننگ مرتب کر کے اس پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے۔
پورے صوبہ میں مقامی انتظامیہ نے اعلانات کرا کر عوام کو تسلی دی ہے کہ کرفیو کے دوران کسی نے بھی پریشان نہیں ہونا اور تمام اشیاء خورو نوش اور دیگر ضروری سامان گھر کی دہلیز پر فراہم کیا جائے گا۔
https://twitter.com/PunjabGovtIndia/status/1242739125708439553
بھارتی صوبہ پنجاب کے ضلع فیروزپور کے ڈپٹی کمشنرکلونت سنگھ نے اپنی پریس بریفنگ میں عوام کو آگاہ کیا ہے کہ کرفیو کسی بھی قسم کا سیکیورٹی کی صورتحال کی وجہ سے نہیں بلکہ طبی بنیادوں پر لگایا گیا ہے اور اس دوران ضروریات ِ زندگی کی بنیادی اشیاء کو عوام کے گھروں تک پہنچانے کا بہترین انتظام کیا ہے۔
ڈی سی فیروزپور کے مطابق دودھ جیسی اہم ضرورت کو پورا کرنے کے لیے گوالوں کا ریکارڈ حاصل کر کے انہیں ٹھیکہ دیا گیا ہے اور ان کے موبائل نمبرزعوام میں تقسیم کیے گئے ہیں جو ضرورت کے وقت فون پر رابطہ کر کے گھر بیٹھے دودھ حاصل کر سکیں گے۔
سبزی والے اور ریڑھی بانوں کو بھی اسی طرز پر ٹھیکہ دے کر عوام میں ان کے فون نمبرز تقسیم کیے گئے ہیں جو گھروں کی دہلیز پر سبزیاں پہنچائیں گے۔
دودھ اور سبزی سمیت دیگر ضروریات زندگی کی اشیاء کا کاروبار کرنے والوں کو صبح 6 سے 11 بجے تک بیچنے کے لیے سامان کا بندوبست کرنے کی اجازت ہوگی۔
ڈی سی کے مطابق کریانہ کا سامان بیچنے والوں کے رابطہ نمبر بھی عوام میں تقسیم کیے گئے ہیں جو ضرورت کے وقت فون کر کے گھر سامان پہنچائیں گے۔
فیروزپور کی انتظامیہ نے میڈیکل اسٹورز کو بھی خصوصی پاسز جاری کیے ہیں اور ان کے فون نمبر عوام میں تقسیم کیے ہیں تاکہ ادویات کی فراہمی جاری رکھی جا سکے۔
ضلع میں دس پٹرول پمپس کو کھولے رکھنے کی اجازت دی گئی ہے جہاں سے ضرورت کے وقت پٹرول ڈلوایا جا سکتا ہے جبکہ گیس سلینڈر کا پہلے ہی سے نظام موجود ہے اور سلینڈر کی بکنگ کی جاتی ہے جو گھر پر کمپنیاں پہنچا دیتی ہیں۔