یو اے ای میں تیزی سے بڑھتی عمر رسیدہ آبادی اور صحت مند طویل عمر کے منصوبوں کے تحت، مقامی ڈاکٹروں نے شہریوں، خاص طور پر 50 سال سے زائد عمر کے افراد کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنی باقاعدہ ویکسینیشن میں شنگلز ویکسین شامل کریں۔
یہ سفارش ایک نئی ریسرچ کے بعد سامنے آئی ہے جس کے مطابق شنگلز ویکسین نہ صرف جسم پر دردناک ریش اور چھالوں سے بچاتی ہے، بلکہ دل کے امراض، فالج، ڈیمینشیا (یادداشت کی کمزوری) اور قبل از وقت موت کے خطرے کو بھی نمایاں طور پر کم کرتی ہے۔
شنگلز کیا ہے؟
ماڈرن ہسپتال دبئی کے مطابق شنگلز دراصل چکن پاکس والے وائرس (Varicella-Zoster) کے دوبارہ متحرک ہونے سے پیدا ہوتا ہے۔اس سے شدید درد، جلنے جیسا احساس، جسم یا چہرے کے ایک طرف ریش اور چھالے بنتے ہیں۔بعض مریضوں میں یہ درد مہینوں تک رہ سکتا ہے (Postherpetic Neuralgia)۔آنکھوں یا اعصاب کو نقصان بھی پہنچ سکتا ہے۔
یو اے ای میں صورتحال
2022 کی تحقیق میں صرف 64فیصد افراد نے شنگلز کا نام سنا تھا۔ویکسین کے بارے میں صرف 15فیصد کو علم تھا۔جبکہ صرف 4 فیصد سے بھی کم لوگوں نے یہ ویکسین لگوائی ہے۔وزارتِ صحت (MoHAP) 50 سال سے زائد عمر کے افراد اور کمزور مدافعتی نظام رکھنے والوں کے لیے شنگلز ویکسین تجویز کرتی ہے۔
ویکسین کے بارے میں اہم معلومات
یہ دو ڈوزز میں لگائی جاتی ہے، تقریباً 6 ماہ کے وقفے سے۔تحقیق کے مطابق اس کی افادیت 90 فیصد سے زیادہ ہوسکتی ہے۔ویکسین کا اثر کم از کم 10 سال تک برقرار رہتا ہے۔مستقبل میں بوسٹر ڈوز کی تجویز بھی دی جا سکتی ہے۔
ڈاکٹر پریانکا پروال (آسٹر کلینک، شیخ زاید روڈ) کا کہنا ہے کہ شنگلز ویکسین دل کے امراض، فالج اور ڈیمینشیا کا خطرہ کم کر سکتی ہے۔یہ ویکسین نہ صرف بیماری کو روکتی ہے بلکہ جسم میں وائرس کی دوبارہ سرگرمی اور سوزش (inflammation) کو بھی کم کرتی ہے۔شنگلز براہ راست انسان سے انسان میں شنگلز کی شکل میں نہیں پھیلتا، لیکن متاثرہ شخص کسی ایسے شخص کو چکن پاکس وائرس منتقل کر سکتا ہے جس نے کبھی چکن پاکس نہ کیا ہو۔
کون لوگ ویکسین لگوائیں؟
50 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد
جنہیں پہلے چکن پاکس ہو چکا ہو
کمزور قوتِ مدافعت رکھنے والے افراد (شوگر، گردوں کا مرض، کینسر، یا اسٹیرائیڈز/امیونوسپریسیو دوائیں لینے والے)
وہ لوگ جنہیں پہلے شنگلز ہو چکا ہو — کیونکہ دوبارہ بھی ہو سکتا ہے۔





