آندھرا پردیش کے ضلع گنٹور سے تعلق رکھنے والی 38 سالہ ڈاکٹر نے مبینہ طور پر امریکی ویزا مسترد ہونے کے بعد شدید افسردگی میں اپنے فلیٹ میں خودکشی کر لی۔
یہ واقعہ ہفتے کے روز اس وقت سامنے آیا جب گھر والوں نے بار بار دروازہ کھٹکھٹانے کے باوجود جواب نہ ملنے پر دروازہ توڑا۔ پولیس کے مطابق ڈاکٹر کو فلیٹ کے اندر بے ہوش حالت میں پایا گیا۔
حکام کے مطابق گھریلو ملازمہ نے بار بار دروازہ کھٹکانے پر جب دروازہ نہیں کھولا تو اس نے پولیس سے رابطہ کیا ۔پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثاء کے حوالے کر دی گئی ہے۔
پولیس کو شبہ ہے کہ انہوں نے جمعہ کی رات نیند کی گولیوں کی زیادہ مقدار لی یا انجیکشن لگایا، تاہم اصل وجہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد سامنے آئے گی۔
پولیس کو ایک خودکشی نوٹ بھی ملا ہے جس میں مبینہ طور پر ان کی افسردگی اور حالیہ ویزا ریجیکشن کا ذکر تھا۔
ان کی والدہ نے خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ان کی بیٹی امریکی میڈیکل کیریئر کے لیے بے حد پُرجوش تھیں، لیکن ویزا مسترد ہونے کے بعد وہ شدید ذہنی دباؤ میں آ گئی تھیں۔
والدہ نے بتایا کہ ان کی بیٹی نہایت ذہین طالبہ تھی۔ 2005 سے 2010 تک قرغزستان سے ایم بی بی ایس کیا اور شاندار تعلیمی ریکارڈ کے ساتھ بڑی تمنائیں رکھتی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ انہوں نے بیٹی کو بھارت میں ہی پریکٹس جاری رکھنے کا مشورہ دیا تھا، مگر بیٹی کا ماننا تھا کہ امریکہ میں بہتر مواقع، زیادہ آمدنی اور کم مریضوں کی تعداد کے ساتھ بہتر ماحول ملے گا۔
گزشتہ چند ہفتوں سے ویزا منظوری کا انتظار کرتے ہوئے اس کی مایوسی مزید بڑھ گئی تھی۔





