ایلون مسک کے پلیٹ فارم ایکس (X) میں ہونے والی حالیہ تبدیلیوں نے غیر ارادی طور پر یہ ظاہر کر دیا ہے کہ بہت سے MAGA اکاؤنٹس دراصل غیر ملکی افراد چلا رہے تھے، جو امریکا میں انتشار پھیلا کر فائدہ اٹھا رہے تھے۔
جمعہ کو ایکس نے About This Accountنامی فیچر متعارف کرایا، جس کے ذریعے صارفین یہ دیکھ سکتے ہیں کہ کوئی اکاؤنٹ کس ملک میں بنا تھا، اس نے کتنی بار اپنا یوزرنیم بدلا، اور کس ذریعے سے ایکس ایپ ڈاؤن لوڈ کی۔
فیچر کے فعال ہوتے ہی سیاسی مخالفین نے ایک دوسرے کے اکاؤنٹس کی چھان بین شروع کر دی، اور جلد ہی ایک واضح رجحان سامنے آیا کہ بہت سے معروف MAGA اور دائیں بازو کے انفلوئنسر اکاؤنٹس امریکا میں نہیں بنائے گئے تھے۔
اس انکشاف پر ڈیموکریٹک انفلوئنسر ہیری سِسن نے اسے "اس پلیٹ فارم کے بہترین دنوں میں سے ایک” قرار دیا۔ انہوں نے کہا: "MAGA اکاؤنٹس کا غیر ملکی ایجنٹ نکلنا ہمارے لیے مکمل ثبوت ہے، کیونکہ ہم طویل عرصے سے خبردار کر رہے تھے کہ یہ لوگ امریکا کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔”
درجنوں دائیں بازو کے اکاؤنٹس، جو امریکی سیاست پر مواد شیئر کرتے تھے، دراصل بھارت، روس اور نائجیریا جیسے ممالک میں بنائے گئے تھے۔
مثال کے طور پر MAGANationX نامی اکاؤنٹ، جس کی بائیو میں Patriot Voice for We The People لکھا ہے، فیچر کے مطابق مشرقی یورپ میں بنایا گیا تھا۔
اسی طرح ٹرمپ کی ٹکسڈو پہنے تصویر والا MAGA Scope نامی اکاؤنٹ، جس کے ساتھ امریکی پرچم کا ایموجی بھی ہے، 2024 میں نائجیریا میں بنایا گیا تھا۔
بائیں بازو کے انفلوئنسر میکا عرفان نے کہا: "ان کے آدھے بڑے اکاؤنٹس تو شروع سے ہی غیر ملکی لوگ چلا رہے تھے، جو خود کو امریکی ظاہر کر رہے تھے۔
البتہ اس فیچر About This Account کی درستگی پر کچھ سوالات بھی اٹھے ہیں، کیونکہ اگر کوئی صارف اپنا ایکس اکاؤنٹ VPN کے ذریعے بنائے تو اکاؤنٹ کا ظاہر ہونے والا مقام VPN کے ملک کو بھی دکھا سکتا ہے۔
ایکس کی پروڈکٹ ہیڈ نیکیتا بیر نے کہا کہ کمپنی VPN سے پیدا ہونے والی غلطیوں کو دور کرنے پر کام کر رہی ہے اور اس فیچر میں کچھ "ابتدائی خامیوں” کو بھی درست کیا جائے گا۔
جمعے کو صارفین نے نوٹ کیا کہ فیچر کو کچھ گھنٹوں بعد عارضی طور پر ہٹا دیا گیا تھا، جس پر یہ قیاس آرائیاں شروع ہوئیں کہ شاید دائیں بازو کے اکاؤنٹس کے غیر ملکی ہونے کا انکشاف سامنے آنے پر کمپنی نے جلدی میں فیچر ہٹا دیا۔ تاہم رپورٹ کے وقت تک فیچر دوبارہ فعال تھا۔
یہ حقیقت کہ غیر ملکی لوگ امریکی سیاست کے نام پر سوشل میڈیا کے ذریعے انتشار پھیلائیں اور اس سے پیسہ کمائیں — اسے روکنے کے لیے کوئی مؤثر رکاوٹ موجود نہیں۔
MeidasTouch کے شریک بانی بریٹ میسیلس کا کہنا ہے کہ سوچیں، اس وقت اس ایپ پر کتنی غیر ملکی مداخلت ہو رہی ہوگی۔ سوچیں وہ قانون ساز جو ان جعلی اکاؤنٹس کے دباؤ میں آ جاتے ہیں۔ اور ان اکاؤنٹس کی وجہ سے پھیلنے والی غلط معلومات کے بارے میں بھی سوچیں۔
یہ کہ کچھ MAGA اکاؤنٹس جعلی ہیں ،کچھ ماہرین کے لیے یہ نئی بات نہیں۔ 2024 کے انتخابی عمل کے دوران، Centre for Information Resilience نے درجن بھر ایسے اکاؤنٹس پکڑے جو یورپی ماڈلز اور انفلوئنسرز کی تصاویر چوری کر کے خود کو نوجوان، پرکشش ٹرمپ حامی خواتین کے طور پر پیش کر رہے تھے۔
لبرل انفلوئنسر ایڈ کریسن اسٹائن نے یہ امکان ظاہر کیا کہ امریکا کے باہر سے چلنے والے MAGA اکاؤنٹس شاید غیر ملکی حکومتوں کے لیے کام کر رہے ہوں — حالانکہ اس کا کوئی ٹھوس ثبوت سامنے نہیں آیا۔
گزشتہ سال، امریکی محکمۂ انصاف نے انکشاف کیا تھا کہ کچھ معروف دائیں بازو کے انفلوئنسرز لاشعوری طور پر ایک ایسی کمپنی کے لیے کام کر رہے تھے جو دراصل روسی اثر و رسوخ کا آپریشن تھی، اور وہ اس کمپنی سے معاوضہ بھی وصول کر رہے تھے۔





