خلیج ٹائمز کے مطابق دبئی کی ایئرلائنز ایمریٹس اور فلائی دبئی نے منگل کو بتایا کہ ان کی پروازیں معمول کے مطابق چل رہی ہیں، جن میں ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا جانے والی پروازیں بھی شامل ہیں، اور آتش فشانی راکھ کا ان کی پروازوں پر کوئی اثر نہیں پڑا۔
دبئی ایئرپورٹس کی ویب سائٹ کے مطابق منگل کی صبح دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ (DXB) سے ادیس ابابا جانے اور وہاں سے آنے والی پروازیں وقت پر روانہ اور پہنچیں۔ دن میں بعد کی تمام پروازیں بھی شیڈول کے مطابق پہنچنے اور روانہ ہونے کی توقع ہے۔
در اصل ایتھوپیا کے شمال مشرقی علاقے میں ایک آتش فشاں تقریباً 12 ہزار سال بعد پہلی بار پھٹ پڑا، جس کے نتیجے میں دھوئیں اور راکھ کے بڑے بادل 14 کلومیٹر (9 میل) آسمان میں بلند ہوئے۔ہیلی گبی آتش فشاں عفار ریجن میں واقع ہے، جو ادیس ابابا سے تقریباً 800 کلومیٹر (500 میل) شمال مشرق کی سمت اریٹیریا کی سرحد کے قریب ہے۔ یہ آتش فشاں اتوار کو کئی گھنٹوں تک پھٹتا رہا۔
یہ آتش فشاں تقریباً 500 میٹر بلند ہے اور ریفٹ ویلی میں واقع ہے، جہاں دو بڑی ٹیکٹونک پلیٹیں ملتی ہیں۔ آتش فشاں سے اٹھنے والے راکھ کے بادل یمن، عمان، بھارت اور شمالی پاکستان کی جانب بڑھتے دکھائی دیے ہیں ۔
اسمتھسونین انسٹی ٹیوشن کے گلوبل وولکینزم پروگرام کے مطابق ہیلی گبی کے ہولوسین دور (تقریباً 12 ہزار سال) میں پھٹنے کا کوئی ریکارڈ نہیں ملتا۔
اس نایاب دھماکے سے اٹھنے والی راکھ جنوبی عرب خطے کی طرف بڑھ گئی۔ عمان اور سعودی عرب کے ماحولیاتی اداروں نے کہا ہے کہ وہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور اب تک کوئی براہِ راست اثر ریکارڈ نہیں ہوا۔
پیر کو عمان انوائرمنٹ اتھارٹی نے بتایا کہ 35 ہزار فٹ کی بلندی پر ریگستانِ ربع الخالی اور بحیرۂ عرب کے کچھ حصوں کے اوپر ہلکی آتش فشانی راکھ دیکھی گئی۔
VAAC کی تازہ ترین اپ ڈیٹ کے مطابق آتش فشاں کا دھماکہ رک چکا ہے اور راکھ کا بادل اب چین کی جانب بڑھ رہا ہے۔
بھارت کے محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ آتش فشاں سے اٹھنے والے راکھ کے بادل اس وقت چین کی طرف بڑھ رہے ہیں اور منگل شام ساڑے سات بجے تک بھارت سے نکل جائیں گے۔
اکاسا ایئر نے 24 اور 25 نومبر کو جدہ، کویت اور ابوظہبی کی تمام پروازیں منسوخ کر دیں۔ ایئرلائن نے بتایا کہ ایتھوپیا میں آتش فشاں پھٹنے اور فضا میں راکھ پھیلنے کے باعث یہ فیصلہ کیا گیا۔ مسافروں کو مکمل ریفنڈ یا سات دن کے اندر مفت ری بُکنگ کی پیشکش کی گئی۔
انڈیگو نے کہا کہ وہ عالمی فضائی اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے تاکہ مسافروں کو کم سے کم مشکلات ہوں۔ احتیاطی قدم کے طور پر اس کی کنور-ابوظہبی پرواز (6E1433) کو احمد آباد کی طرف موڑ دیا گیا۔
اے این آئی کے مطابق بھارت اور خلیجی ممالک کے درمیان پروازیں متاثر ہو رہی ہیں کیونکہ آتش فشاں کی راکھ بحیرۂ احمر کے اوپر بلند راستوں کو متاثر کر رہی ہے۔
متاثرہ راستوں میں بھارت سے ابوظہبی اور دبئی جانے والی پروازیں شامل ہیں۔ ایئر انڈیا اور انڈیگو نے کہا ہے کہ وہ مسافروں اور عملے کی حفاظت کو ترجیح دیتے ہوئے پروازیں منسوخ کر رہی ہیں۔
ایئر انڈیا نے بتایا کہ وہ متاثرہ علاقوں کے اوپر سے گزرنے والے جہازوں کے حوالے سے نگرانی جاری رکھے ہوئے ہے اور اسی وجہ سے کچھ پروازیں منسوخ کی گئی ہیں۔
24 نومبر کو دبئی سے حیدرآباد (AI 2204) اور دبئی سے چنئی (AI 2212) جانے والی پروازیں بھی منسوخ کی گئیں۔





