اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے اعتراف کیا ہے کہ کورونا جیسی وبا پہلی بار پاکستان میں آئی تھی اس لیے جو اقدامات ضروری تھے وہ نہیں لیے جا سکے۔
صحافیوں سے ملاقات کے دوران ان کا کہنا تھا کہ کورونا کے ستر فیصد کیسز ایران سے واپس لوٹنے کے باعث پھیلے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا کا مقابلہ کرنے کے لیے حکومت نوجوانوں کی ٹائیگر فورس بنانے جا رہی ہے جس کے لیے رجسٹریشن 31 مارچ تک مکمل ہو جائے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ شروع میں ہر صوبے نے دباؤ کے تحت کوشش شروع کی، ہر صوبہ اپنی جگہ اقدامات لے رہا تھا جس کی وجہ سے یہ تاثر گیا کہ حکومت کورونا کا درست انداز میں مقابلہ نہیں کر سکی۔
انہوں نے اعلان کیا کہ صوبوں کے درمیان سامان کی ٹرانسپورٹ پر تمام پابندیاں ختم کر دی گئی ہیں تاکہ لاک ڈاؤن کے باعث کسی جگہ اشیاء کی کمی نہ ہو۔
پاکستانی حکومت بھی اٹلی کی بھیانک غلطیاں دہرا رہی ہے ؟ قسمت خان کی ریسرچ
کورونا وائرس: پاکستان میں ایک لاکھ افراد کیلئے صرف ایک وینٹی لیٹر
کورونا وائرس کے متعلق چین میں موجود پاکستانی طالب علم کی ویڈیو وائرل ہو گئی
وزیراعظم نے کہا پاکستان میں ٹیکس وصولی 45 ارب ڈالر ہے جبکہ امریکہ نے اپنی قوم کو دو ہزار ارب ڈالر کا ریلیف پیکج دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب چین نے ووہان میں لاک ڈاؤن کیا تو انہوں نے ہر گھر میں سامان پہنچایا، پاکستان میں ابھی ایسے ادارے موجود نہیں ہیں جو اس سطح پر عوام کا خیال رکھ سکیں۔
انہوں نے کورونا کا مقابلہ کرنے کے لیے نوجوانوں پر مشتمل ٹائیگر فورس تیار کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ رضاکاروں پر مبنی اس فورس کی تشکیل 31 مارچ تک مکمل ہو جائے گی۔