ضلع قصور کے تھانہ کوٹ رادھا کشن کے ایس ایچ او رائے ناصر عباس نے رپٹ لکھ کر ڈپی پی او زاہد نواز مروت سے مطالبہ کیا ہے کہ کورونا کے دوران ڈیوٹی جان بحق ہونے والے اہکار کی شان اور عزت بڑھانے کے لیے اسے شہید کا درجہ دیا جائے۔
انہوں نے رپٹ میں لکھا ہے کہ ایسے اہلکار کے خاندان کے لیے شہید پیکج کی سفارش کی جائے تا کہ پولیس اہکار اس ملک کےلوگوں کی جان اور تحفظ جذبے کے تحت حفاظت کریں۔
دوسری طرف کورونا وائرس کے دوران ڈیوٹی دینے والے اہکار بے شمار مسائل کے شکار ہیں، ان کی بیریکوں میں کھانے اور صفائی کا فقدان ہے جس سے فرنٹ لائن پر لڑنے والے ان اہکاروں کی اپنی جانوں کو وائرس سے شدید خطرہ ہے۔
نفری کی کمی کی باعث ان سے کئی کئی گھنٹے لگاتار ڈیوٹی لی جا رہی ہے پولیس اہکار ٹرانسپورٹ کے مسئلے سے بھی شدید دوچار ہیں، ڈیوٹی پر آنے کے لیے انہیں مشکلات کا سامنا ہے۔
اسلام آباد پولیس کاایک اہلکار اشتیاق احمد بھی اس وقت کورونا کی رپورٹ پازیٹو آنے پر پمز اسپتال میں داخل ہے۔
اسلام آباد پولیس کے اہلکاروں نےمطالبہ کیا کہ ان کے لیے حکومت دو ماہ کی اضافی تنخواہ دینے کا اعلان کرے اور ڈیوٹی پر آنے جانے کےلیے ٹرانسپورٹ مہیا کی جائے۔
اہکاروں نے مزید کہا کہ پولیس کورونا کے وقت سہولیات دینے کے لیے حکومت کوئی اضافی رقم ادا نہیں کرنے پڑے گی بلکہ ہماری تنخواہ سے ویلفیئر فنڈ کی کٹوتی سے جو اربوں روپیہ حکومت کے پاس جمع ہے وہ کورونا کے خلاف جنگ لڑنے والے اہلکاروں کی فلاح بہبودِ پر خرچ کرے۔
یاد رہے کہ نیو یارک میں پانچ سو سے زائد پولیس اہلکار کورونا کا شکار ہو چکے ہیں۔ پاکستان میں پولیس اہلکاروں کو اس سے بھی زیادہ خطرات کا سامنا ہے۔