کورونا وبا کی وجہ سے مساجد میں محدود پیمانے پر نماز جمعہ کی ہدایت کی خلاف ورزی پر قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے مسجدوں کے 42 امام گرفتار کر لیے جبکہ 88 کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
گرفتار ہونے والوں میں 38 کا تعلق سندھ سے جبکہ چار کا پنجاب سے ہے۔
سندھ میں گرفتار ہونے والے تمام امام کراچی سے تعلق رکھتے ہیں جن کے خلاف دفعہ 186، 188 اور 269 کے تحت مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔
پنجاب حکومت نے صوبہ بھر کی تمام مساجد میں نماز جمعہ اور پانچ وقت کی نماز کے لیے امام، موذن اور تین افراد سمیت پانچ لوگوں کو اجازت دی تھی۔
پاکستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد کے تازہ اعداد و شمار
کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں پاکستان کو کیا مسائل درپیش ہیں؟
کورونا وائرس وبا کا خاتمہ کیسے ہوگا؟
پنجاب بھر میں پانچ افراد سے زائد افراد کے مسجد میں نماز کی ادائیگی پر عائد پابندی کے حوالے سے قانون نافذ کرنیوالے اداروں اور پولیس نے مختلف مساجد کو چیک کیا اور خلاف ورزی کرنے پر گکھڑ منڈی کی چار مساجد کے امام گرفتار کر لیے۔
گرفتار ہونیوالوں میں جامعہ مسجد نورا کے پیش امام علامہ محمد عباس رضوی، محلہ نور پورہ کی جامعہ مسجد غوثیہ کے قاری محمد صابر، محلہ کریم آباد کی مسجد گلزارِ مدینہ کے قاری محمد مظہر اور جامعہ مسجد کریم آباد کے قاری محمد عثمان کو گرفتار کر کے ان کے خلاف مقدمات درج کر لیے گئے۔
اس دوران ایک امام مسجد سیکیورٹی اداروں کو چکمہ دے کر فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔