ریڈرز ڈائجسٹ میں شائع ہونیوالے ایک مضمون میں ایشلی لیوس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر آپ اپنے ذاتی اور پیشہ ورانہ تعلقات کو خوشگوار اور پائیدار بنانا چاہتے ہیں تو یہ آٹھ باتیں کہنا چھوڑ دیں۔
باس سے کیا نہیں کہنا
اگر آپ کو اپنے باس سے یہ کہنے کی عادت ہے کہ یہ کام تو میری جاب کا حصہ ہی نہیں تو تنخواہ میں اضافہ یا ترقی کی توقع نہ رکھیں۔
منفی رویہ آپ کے کیریئر کیلئے نقصان دہ ہے۔ روٹین سے ہٹ کر آپ کو کام مل جائے تو اس سے آپ اپنی ہر فن مولا ہونے کی خوبی ثابت کر سکتے ہیں۔
اپنے بچوں سے کیا نہیں کہنا
والدین کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہئے کہ وہ اپنے بچے کا کسی بچے سے کسی طور موازنہ نہ کریں۔
بچوں سے یہ کہنا کہ آپ اپنی بہن جیسے کیوں نہیں ہو سکتے، یا آپ فلاں بچے جیسے کیوں نہیں ہوسکتے انکی خوداعتمادی کیلئے نقصان دہ ہے۔
ایسے فقروں سے بچے خود کو نامکمل محسوس کرتے ہیں۔ یہ موازنہ کسی بھی عمر کے لوگوں کیلئے بہتر نہیں، اس سے گریز بہتر ہے۔
بچوں کو کوئی مسئلہ درپیش ہو تو فوری طور پر اس میں یہ کہہ کر کودنے سے گریز کریں کہ ”میں آپ کی مدد کردیتا ہوں۔“
آپ کے اس رویہ سے بچے اپنے مسائل کے حل کیلئے ہمیشہ دوسروں پر انحصار کی عادت بنا لیں گے۔
ایک ماہر نفسیات کا کہنا ہے کہ بچوں کا مسئلہ حل کرنے کے بجائے ان سے ایسے سوال کریں جس کی بدولت انہیں اپنا مسئلہ خود حل کرنے کا راستہ مل سکے۔
اپنے شریک حیات سے کیا نہیں کہنا
اپنے شریکِ حیات سے یہ کبھی نہ کہیں کہ مجھے آپ کی بات پر یقین نہیں۔ اس کے علاوہ یہ بھی کہیں بہ بولیں کہ اس کا ردعمل بے جا ہے۔
اس سے آپ کے شریک حیات کو محسوس ہو گا کہ شائد اس کے جذبات درست نہیں ہیں۔
اس کے بجائے ہمیشہ اپنے شریک حیات کو اعتماد فراہم کریں تاکہ وہ کسی بھی کمزوری کو بغیر تنقید کے خوف کے آپ کے ساتھ شیئر کر سکے۔
ڈاکٹر سے کیا نہیں کہنا
آپ کی والدہ کو تو پتہ چل جاتا ہو گا کہ آپ جھوٹ بول رہے ہیں مگر ڈاکٹر کو شاید اس بات کا پتہ نہ چلے کہ آپ اس سے غلط بیانی کر رہے ہیں۔
آپ کی بیماری کے دوران ڈاکٹر کا کام آپ کیلئے بہترین دوا تجویز کرنا ہے لیکن اگر آپ ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق دوا نہیں لیتے تو بیماری کو شکست دینا مشکل ہوجاتا ہے۔
اس لیے ڈاکٹر سے یہ کہنا کہ میں دوا لے رہا ہوں مگر وہی دوا آپ نے دو ہفتے سے لینا بند کر دی ہو تو یہ آپ کی صحت کیلئے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔
بہن بھائیوں سے کیا نہیں کہنا
اپنے بہن بھائی سے کبھی یہ مت بولیں کہ آپ میرے لئے اتنے پریشان کیوں ہو رہے ہیں۔
آپ کیلئے پریشان ہونا انکی فطرت میں ہے۔ آپ کے بہن بھائی ہمیشہ آپ کا تحفظ چاہتے ہیں اور آپ کی بہتری کی خواہش رکھتے ہیں۔
اپنے بچوں کے اساتذہ سے کیا نہیں کہنا
کئی چیزیں ایسی ہیں جنہیں بچوں کی موجودگی میں ان کے اساتذہ یا استانیوں سے کہنے سے گریز کرنا چاہئے۔
بچوں کے اساتذہ کو انکی موجودگی میں غلط مت کہیں یا ان پر برسنا شروع نہ کریں۔
اس سے آپ اپنے بچے کو استاد کے ساتھ گستاخی اور بے عزتی سے بات کرنے کا اجازت نامہ دے رہے ہوتے ہیں۔
مکینک سے کیا نہیں کہنا
کوئی بھی تجربہ کار مشہور مکینک آپ سے یہ جملہ نہیں سننا چاہتا کہ ”مجھے پتہ ہے مسئلہ کیا ہے،جیسے میں بتاؤں ویسے کریں۔“
اس سے آپ کا مکینک کام کا غلط آغاز کر سکتا ہے۔ گاڑی یا کسی دوسری مشینری دیکھنے سے پہلے اسے خود سے کئی ٹیسٹ کرنا پڑتے ہیں۔
اسے چیزیں ٹھیک کرنے کیلئے اپنے طریقے سے کام کرنا ہوتا ہے۔
والدین سے کیا نہیں کہنا
جتنا بھی غصہ میں ہوں اپنے والدین سے کبھی یہ نا کہیں کہ آپ ان سے نفرت کرتے ہیں۔
ان الفاظ سے آپ اپنے والدین کی دل آزاری کر سکتے ہیں۔ اپنے والدین پر غصہ میں برسنے کی بجائے ”تحمل سے کام لیں۔
بہتر ہے کہ غصہ کی حالت میں وہاں سے چلے جائیں یا لمبا سانس لے لیں۔ والدین سے ایسا کچھ بھی نہ کہیں جس پر بعد میں آپ کو پچھتانا پڑے۔
