کورونا وباء کے بعد ملک بھر میں مختلف اوقات کے لیے لاک ڈاون کا سلسلہ جاری ہے جس میں لوگوں کو گھروں میں رہنے کی تاکید کی گئی ہے۔
شاہراہوں پر انتہائی مجبوری میں سفر کرنے کی اجازت ہے مگر زیادہ افراد اکٹھے نہیں جا سکتے، اس حوالے سے ملک بھر میں پولیس کے ساتھ فوج کے دستے ٹریفک پر نظر رکھنے کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
لیکن ان حالات میں بھی لوگ قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو چکمہ دے کر نکلنے کے لیے مختلف حربے استعمال کرتے نظر آتے ہیں۔
سوشل میڈیا کے ذریعے ایک اور ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سامان والے ٹرک کے پچھلے حصے میں مذہبی جماعت سے تعلق رکھنے والے 19 افراد براجمان ہیں۔
تفصیلات کے مطابق موٹر وے پولیس کے افسر نے اسلام آباد موٹر وے ٹول پلازہ پر جب ایک ٹرک کو روکا اور اس کا پچھلا حصہ چیک کرنے کے لیے کھلوایا تو سامان کی بجائے باریش افراد برآمد ہوئے۔
تبلیغی مرکز میں کورونا مریض سامنے آنے بعد پورے رائیونڈ میں مکمل لاک ڈاؤن
طبی ماہرین نے لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد کورونا کی نئی لہر کا خدشہ ظاہر کر دیا
کسی کے قریب کھڑے ہونے پر جیل، سنگاپور میں سخت قوانین نافذ
بظاہر ان کا تعلق ایک مذہبی جماعت سے نظر آتاہے، یہ نظارہ دیکھ کر موٹروے پولیس کے افسر بھی حیران رہ گئے۔
جب ان لوگوں کی گنتی کی گئی تو یہ 19 افراد پر مشتمل ایک قافلہ نکلا۔
ٹرک میں سے مذہبی جماعت کے 19 افراد برآمد
Posted by Nakar Khana – نقارخانہ on Thursday, April 2, 2020
اس سے قبل ایک موٹر سائیکل پر سوار دو نوجوانوں کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں اک نوجوان نے پولیس ناکے سے گزرنے کے لیے نسوانی لباس زیب تن کیا ہوا تھا۔
پولیس نے شک گزرنے پر انہیں روکتے ہوئےجب نقاب اتروایا تو اندر سے ایک باریش نوجوان برآمد ہوا تھا۔
پاکستانی عوام ابھی تک کورونا سے محفوظ رہنے کے لیے سماجی فاصلے کے تصور کو قبول نہیں کر پا رہی اس لیے لوگ بار بار لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرتے نظر آتے ہیں۔
اس رجحان کو روکنے کے لیے حکومت حتی الامکان کوشش کر رہی ہے تاہم ابھی تک مکمل کامیابی بہت دور لگتی ہے۔