چارسدہ: الخدمت فاؤنڈیشن کے رضاکاروں نے خیبر پختونخوا کے ضلع چارسدہ میں غیرمعمولی کردار کا مظاہرہ کرتے ہوئے آوارہ کتوں کو بھی کھانا دینا اپنی خدمات کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔
کورونا وبا نے جہاں انسانوں کو متاثر کیا ہے وہاں پالتو جانور بھی اس سے متاثر ہو رہے ہیں کیونکہ لوگ گھروں تک محدود ہو گئے ہیں۔
دیہاتوں میں تو پھر بھی کاروبار زندگی کافی حد تک رواں ہے لیکن شہروں اور بڑے قصبوں میں بازار مکمل طور پر بند ہیں۔
میڈیکل اسٹورز، سبزی منڈیوں اور اکا دکا پرچون دکانوں کے علاوہ ساری دکانیں اور ہوٹلز بند ہیں۔
ہمارے معاشرے میں گھروں پر کتے پالنے کا کلچر موجود تو ہے لیکن اتنا زیادہ نہیں۔
فیض صاحب نے "یہ گلیوں کے آوارہ بیکار کتے” کسی اور تناظر میں کہا تھا لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہماری گلی کوچوں میں بے شمار کتے آوارہ پھرتے رہتے ہیں۔
یہ وفادار جانور ہم پاکستانیوں کی بے وفائی بلکہ ظلم کے شکار رہتے ہیں، بچے، بڑے، سبھی ان پر حسب توفیق پتھر اور ڈنڈے برساتے رہتے ہیں جو کہ بلاشبہ ہمارے سفاکانہ رویوں کا ثبوت ہے۔
ان کتوں کا گزارا بازاروں میں واقع کھانے پینے کے ہوٹلوں، قصائیوں کی دکانوں اور چکن فروخت کرنے والے دکانوں پر ہوتا ہے جہاں سے ان کو اپنے اپنے حصے کا رزق ملتا ہے۔
بازار بند ہونے سے ان آوارہ کتوں کے رزق کا واحد ذریعہ بھی بند ہو گیا ہے۔ ان حالات میں عوامی خدمت کے لیے معروف الخدمت فاؤنڈیشن کو ان کی غذائی قلت کا خیال آیا ہے۔
جہاں الخدمت ملک بھر میں کورونا کے باعث پیدا شدہ صورتحال میں لوگوں کے علاج معالجے اور دیگر ضروریات کے لیے سرگرمِ عمل ہے وہیں سوشل میڈیا پر ایک وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ الخدمت کے رضاکار آوارہ کتوں کو خوراک فراہم کر رہے ہیں۔
پاکستان جیسے معاشرے میں یہ کاوش قابل ستائش ہے، سوشل میڈیا سے ہٹ کر بھی عوام الناس الخدمت کے اس اقدام کو سراہ رہے ہیں۔
شکریہ اس متاثر کن خبر کو شائع کرنے کے لئے۔