نقارخانہ کو موصول ہونے والی ویڈیوز کے مطابق کورونا کی وبا پر فتح حاصل کرنے کے بعد چین میں زندگی معمول کے مطابق چلنا شروع ہو گئی ہے، لوگوں کو گھروں سے نکلنے کی اجازت مل چکی ہے۔
اسی طرح ٹرین سسٹم معمول کے مطابق چل رہا ہے اور اب ٹرینوں میں ویسا ہی رش دکھائی دے رہا ہے جیسے کورونا کی وباء سے پہلے دکھائی دیتا تھا، ان میں اب بڑوں کے ساتھ بچے بھی سفر کر رہے ہیں۔
ٹرینوں میں سفر کرنے والوں نے چہروں کو اب بھی ماسک سے ڈھانپ رکھا ہے مگر اب ان کے چہروں پر خوف کے آثار دکھائی نہیں دے رہے ہیں۔
یہ مسافر کتابیں پڑھتے اور موبائل کا استعمال کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ چین میں سڑکوں پر بھی چہل پہل دکھائی دے رہی ہے اور یہ قوم آہستہ آہستہ اب اپنی معمول کی زندگی کی جانب لوٹ رہی ہے۔
چین میں آج کورونا سے مرنے والے افراد اور اس کے خلاف جنگ میں زندگی کی بازی ہارنے والے ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکس کی یاد میں تین منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی اور چینی پرچم کو سرنگوں کیا گیا۔
کورونا وائرس کے متعلق چین میں موجود پاکستانی طالب علم کی ویڈیو وائرل ہو گئی
چین کے ایک شہر میں کتے اور بلیاں کھانے پر پابندی عائد
چین کے 21 سالہ کورونا مریض ٹائیگر یی کی کہانی، جسے زندگی موت سے واپس چھین لائی
پورے ملک میں دس بجے صبح سائرن بجائے گئے جس کے بعد جو جہاں پر موجود تھا وہیں رک گیا اور تین منٹ تک خاموشی اختیار کی گئی، اس دوران گاڑیوں، ٹرینوں اوربحری جہازوں کے ہارن بجائے گئے۔
ڈاکٹروں، طبی عملے اور کورونا سے مرنے والوں کو چینی صدر شی جن پنگ کی طرف سے بھی خراج تحسین پیش کیا گیا۔
چینی حکومت کی طرف سے کورونا کے خلاف جنگ میں ہلاک ہونے والے 14 ڈاکٹروں کے لیے اعزاز کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔
چین میں کورونا کی وجہ سے تین ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوئیں اور 80 ہزار سے زائد افراد بیمار پڑے۔ حکومت نے وبا کے آغاز میں ہی ووہان شہر کو بند کر دیا تھا اور ہر طرح کی نقل وحرکت پر پابندی لگا دی تھی۔
چینی حکومت کی طرف سے لوگوں کو ان کے گھروں میں خوراک مہیا کی گئی تھی، اب یہ ملک کورونا کے خلاف جنگ جیت کر دیگر ممالک کی بھی مدد کر رہا ہے۔