• Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
پیر, ستمبر 22, 2025
  • Login
No Result
View All Result
NEWSLETTER
Rauf Klasra
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
No Result
View All Result
Rauf Klasra
No Result
View All Result
Home تازہ ترین

کورونا وائرس برازیل کے مقامی باشندوں کو صفحہ ہستی سے مٹا سکتا ہے

by sohail
اپریل 6, 2020
in تازہ ترین, دنیا, کورونا وائرس
0
کورونا وائرس برازیل کے مقامی باشندوں کو صفحہ ہستی سے مٹا سکتا ہے
0
SHARES
0
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter

کورونا وائرس کی وجہ سے برازیل اور ایمازون کے علاقے میں آباد مقامی باشندوں کے ختم ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، ان مقامی باشندوں کی تعداد اسپین اور فرانس کی مشترکہ آبادی کے برابر ہے۔

انفلوئنزا وائرس سے جنم لینے والی سانس کی بیماریوں سے برازیل کی یہ قدیم آبادیاں پہلے ہی اموات کا شکار ہیں، یہ باشندے برازیل کی کل آبادی کا 0.5 فیصد ہیں۔

بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق کورونا وبا ابتدائی طور پر برازیل کے صنعتی علاقے ساؤ پاؤلو میں پائی گئی تھی تاہم اب یہ پورے ملک میں پھیل چکی ہے جن میں ایمازون کی حدود بھی شامل ہیں، 5 اپریل تک برازیل میں 11 ہزار کیسز کی تصدیق ہوئی جبکہ 486 افراد موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔

فیڈرل یونیورسٹی آف ساؤ پاولو کی ریسرچر ڈاکٹر صوفیہ کو خدشہ ہے کہ آبائی باشندوں میں وباء کے پھیلنے کے باعث ان کا مکمل صفایا ہو سکتا ہے۔

بی بی سی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے یہ افراد ایسے ہی شکار ہو سکتے ہیں جیسے ماضی میں سانس کی بیماریاں پھیلنے والی بیماریو سے متاثر ہو چکے ہیں۔

1960 کی دہائی میں خسرے کی وباء سے وینیزویلا کی سرحدسے متصل علاقے میں ینومامی برادری کے 9 فیصد متاثرہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔

برازیل کے صدر نے کورونا وائرس کے مسئلے کو میڈیا کی چال قرار دے دیا

امریکہ میں کورونا کیوں پھیلا؟ نئے حقائق سامنے آ گئے

کورونا کی ویکسین غریب افریقیو ں پر آزمانے کی تجویز پر دنیا برہم

ڈاکٹر صوفیا نے کہا کہ ایسے علاقوں میں وباء کے دوران ہر کوئی بیمار ہو جاتا ہے جسکے بعد ضعیف العمر افراد کی موت ہو جاتی ہے اور سماجی ڈھانچہ بکھرنے لگتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ برادریاں چھوٹے ٹولوں میں بٹ کر جنگلوں میں پناہ لینے پر غور کر رہی ہیں، اسی طریقہ کار سے انہوں نے ماضی میں آنے والی وباؤں سے چھٹکارا پایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ مجھلیوں اور دیگر شکار کے لیے ضروری سامان کا بندوبست کر کے خیمے لگا کر وائرس ختم ہونے تک کے ایام میں زندگی بسر کریں گے۔

کئی برادریاں ایسی ہیں جن کے پاس وبا کا مقابلہ کرنے کے لیے بنیادی سازوسامان جیسا کہ صابن یا ہیڈ سینیٹائزرز تک دسترس نہیں ہے۔

یہ لوگ چھوٹے اور ایک دوسرے سے متصل کواٹروں میں رہتے ہیں اور آپس میں کھانے پینے کے برتنوں کا تبادلہ کرتے رہتے ہیں جس سے وباء بہت جلد ایک سے دوسرے میں منتقل ہوتی ہے، اب انہیں برتنوں کے تبادلے کو روکنے اور خود کو تنہائی میں  رکھنے کی تجاویز دی جا رہی ہیں۔

چونکہ وباء پورے ملک میں پھیل رہی ہے تو سوال جنم لے رہا ہے کہ کیا حکومت ان قدیم برادریوں کی حفاظت کے لیے کوئی اقدامات کرے گی۔

برازیل کے صدر یہ کہہ چکے ہیں کہ جن زمینوں پر یہ باشندے بستے ہیں وہ بہت بڑی اور قدرتی وسائل سے بھرپور ہیں اور یہ وسائل پورے ملک کی آبادی میں تقسیم ہونے چاہئیں۔

صدر کے ان نظریات کے باعث مقامی باشندے انہیں اپنا دشمن گردانتے ہیں۔

اگرچہ کئی گورنرز اور میئرز وبا کا پھیلاؤ کم کرنے کے لیے پابندیاں لگا چکے ہیں مگر برازیل کے صدر کورونا وائرس کو زکام کی معمولی بیماری سمجھتے ہیں اور سکولوں سمیت شاپنگ سینٹرز کھلے رکھنے کے حامی ہیں۔

حکومت کی جانب سے کوئی ٹھوس اقدامات نہ ہونے پر آبائی تنظیموں نے اپنی برادریوں کو دوسرے شہروں میں سفر کرنے سے منع کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ اپنے علاقوں سے باہر سے آنے والوں کو اندر نہ آنے دیں۔

کراجا آبادی کے لوگوں کی طرف سے ماٹو گراسو میں ایک روڈ پر بینر لگایا گیا ہے جس پر الفاظ تحریر ہیں کہ "جو بھی حقیقی دوست ہے وہ ہماری مجبوری سمجھتا ہے، چلیں کورونا وائرس کو دیہاتوں سے دور رکھیں۔”

ماہرین ان آبائی گروہوں میں بھی وائرس پھیلنے کا خدشہ ظاہر کر رہے ہیں جو پہلے ہی رضاکارانہ طور پر اکیلے رہتے ہیں، ان باشندوں کے حوالے سے قائم کردہ فیڈرل ایجنسی کے مطابق برازیل کے امیزون میں 107 وہ گروپس ہیں جن کا باہر کی دنیا سے کوئی رابطہ ہے اور نہ ہی انہیں اس سے کوئی سروکار ہے۔

تاہم غیر قانونی درختوں کی کٹائی والے اور شکار کرنے والے وہاں کام کر رہے ہیں، آبائی افراد کی تنظیموں اور این جی اوز کے مطابق حالیہ سالوں میں وہاں بیرونی مداخلت میں بہت تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

زیادہ تر گروپس کورونا سے بچاؤ کے لیے دوسرے شہروں میں جانے سے گریز کرنے پر متفق ہیں. تاہم کچھ کا خیال ہے کہ منڈی تک رسائی نہ ہونے سے بھوک میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

کولمبیا اور وینزویلا کی سرحدوں سے منسلک Sao Gabriel da Cachoeira  میں ہزاروں کی تعداد میں مقامی گروپس شہر آنے کے لیے کشتیوں میں سفر کرتے ہیں، یہ سفر ہر ماہ پینشن کی وصولیوں اور کیش ٹرانسفر کے حکومتی پروگرام کے لیے ہوتا ہے۔

ریو نیگرو کی فیڈریشن آرگنائزیشن کے صدر کہتے ہیں کہ مقامی کمیونیٹیز پریشان ہیں. وہ کہتے ہیں کہ انہیں دیہاتوں تک خوراک لیجانی ہے تاکہ وہ لوگ ان نازک حالات میں باہر نہ آئیں۔

اس علاقے کے اہم ترین اسپتال میں کوئی وینٹیلیٹر نہیں ہے اور شدید بیمار کی زندگی بچانے کے لیے اسے ایمیزوناس کے دارالحکومت میں کشتی کے ذریعہ 11 ہزار کلومیٹر کی دوری پر بھجوانا ہو گا۔

Tags: برازیل کے قدیم باشندےبرازیل میں‌ کورونا وائرسکورونا وائرس
sohail

sohail

Next Post
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن انتہائی نگہداشت یونٹ میں منتقل

کورونا کے مریض برطانوی وزیراعظم بورس جانسن انتہائی نگہداشت یونٹ میں منتقل

امریکہ میں کورونا سے دس ہزار افراد ہلاک، مریضوں کی تعداد ساڑھے تین لاکھ تک پہنچ گئی

امریکہ میں کورونا سے دس ہزار افراد ہلاک، مریضوں کی تعداد ساڑھے تین لاکھ تک پہنچ گئی

جہانگیر ترین کا عمران خان سے تعلقات میں رخنہ آ جانے کا اعتراف

جہانگیر ترین کا عمران خان سے تعلقات میں رخنہ آ جانے کا اعتراف

سائنسدانوں کو سو سال پرانی ویکسین میں کورونا کے علاج کی امید

سائنسدانوں کو سو سال پرانی ویکسین میں کورونا کے علاج کی امید

سپریم کورٹ کا کورونا کی وجہ سے رہائی پانیوالے قیدیوں کی دوبارہ گرفتاری کا حکم

سپریم کورٹ کا کورونا کی وجہ سے رہائی پانیوالے قیدیوں کی دوبارہ گرفتاری کا حکم

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • About
  • Advertise
  • Careers
  • Contact

© 2024 Raufklasra.com

No Result
View All Result
  • Home
  • Politics
  • World
  • Business
  • Science
  • National
  • Entertainment
  • Gaming
  • Movie
  • Music
  • Sports
  • Fashion
  • Lifestyle
  • Travel
  • Tech
  • Health
  • Food

© 2024 Raufklasra.com

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In