کورونا وائرس کا شکار ہونے والے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) منتقل کر دیا گیا ہے جس کے بعد میڈیا پر چہ میگیوئیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
وزیراعظم آفس سے ایک مختصر بیان میں کہا گیا ہے کہ بورس جانسن کو آئی سی یو منتقل کر دیا گیا ہے۔
اس سے قبل ان کے ترجمان نے یقین دلایا تھا کہ وہ اس درجہ صحتمند ہیں کہ ملک کا نظم و نسق چلا سکتے ہیں تاہم معلومات کی کمی کے باعث تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
بے احتیاطی رنگ لائی، برطانوی وزیراعظم بھی کورونا وائرس کا شکار
کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا میں پہلی حکومت تبدیل
امریکہ میں کورونا کیوں پھیلا؟ نئے حقائق سامنے آ گئے
وزیراعظم نے خود پیر کے روز ٹویٹر پر کہا تھا کہ وہ پوری طرح ہشاش بشاش ہیں، سیکرٹری خارجہ ڈومینک راب نے بھی کہا تھا کہ مسٹر جانسن اپنے بیڈ سے ہی حکومتی فرائض سرانجام دے رہے ہیں اور وہ حکومت کے ان چارج ہیں۔
تاہم انہوں نے اعتراف کیا تھا کہ آخری بار ہفتے کے روز ان کی بورس جانسن سے بات ہوئی تھی۔
55 سالہ وزیراعظم کو 26 مارچ کو کورونا کی علامات ظاہر ہوئی تھیں جس کے بعد وہ ڈاؤننگ اسٹریٹ میں سیلف آیسولیشن میں چلے گئے تھے۔
توقع کی جا رہی تھی کہ وہ گزشتہ جمعہ کو صحتیاب ہو جائیں گے لیکن ان کی علامات برقرار رہیں اور نہیں تیز بخار شروع ہو گیا۔
اس دوران انہوں نے ایک ویڈیو پیغام بھی ریکارڈ کرایا جس میں ان کی حالت بہتر نظر نہیں آ رہی تھی۔
برطانیہ میں دیگر کئی اعلیٰ عہدیدار کورونا وائرس کا شکار ہو کر سیلف آئسولیشن میں چلے گئے ہیں، ان میں سیکرٹری صحت میتھیو ہنکاک بھی شامل ہیں۔