کورونا وباء کے باعث نیویارک میں ایمر جنسی کے نفاذ کے بعد کاروباری علاقوں میں چوریوں اور لوٹ مار کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہو گیا ہے۔
نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ کے مطابق شہر میں کورونا وباء کے دوران کاروباری علاقوں کے اندر چوریاں 75 فیصد بڑھ گئی ہیں، جرائم پیشہ افراد کیش اور سپر مارکٹس سے متعلقہ کاروبار کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
12 مارچ کو نیویارک کے گورنر کی جانب سے ایمرجنسی کے اعلان سے لے کر 31 مارچ تک نیویارک میں 254 کاروباری جگہوں کو نشانہ بنایا گیا، حکام کے مطابق گزشتہ سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں نیویارک کے اندر 145سے زائد چوری کی وارداتیں رپورٹ ہوئی تھیں۔
نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ کے کرائم کنٹرول اسٹریٹجی چیف کے مطابق اس مرتبہ طریقہ واردات مختلف استعمال کیا جارہا ہے، انہوں نے بتایا کہ وارداتیں اب دن کے اوقات میں نہیں کی جا رہیں، ٹرکوں کو بہت کم لوٹا جارہا ہے اور بہت منظم طریقے سے مخصوص جگہوں پر وارداتیں کی جا رہی ہیں۔
امریکہ میں کورونا کی تباہی کی سمندری طوفان سے تشبیہ
کورونا وائرس کے باعث امریکہ شدید بیروزگاری کے چنگل میں
کیا کورونا وائرس مغربی جمہوریتوں کو مستقل تبدیل کر دے گا؟
انہوں نے بتایا کہ وارداتیں رات کے اوقات میں کی جا رہی ہیں، بعض جگہوں پر کاروباری مراکز کے تالے توڑ کر بھی چوریاں کی گئی ہیں۔
نیویارک پولیس چیف کا کہنا ہے کہ وہ اب بھی غیر معمولی طور پر گرفتاریاں کر رہے ہیں لیکن کئی جرائم پیشہ لوگ ایسے اس میں ملوث ہیں جنہیں اس سال چوری کے الزام میں گرفتار کیا گیا اور وہ اگلے ہی دن رہا ہو گئے۔
انہوں نے بتایا کہ اب وہی لوگ کورونا وباء سے پیدا ہونیوالی صورت حال کا فائدہ اٹھا کر انتظامی حکم کے تحت بند کیے گئے سٹوروں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
نیویارک پوسٹ کے مطابق نیویارک پولیس کے اندر تشویش پائی جاتی ہے کہ رائیکرز جزیرے سے قیدیوں کی منصوبہ بندی کے تحت رہائی جرائم میں بڑے پیمانے پر تیز ی لاسکتی ہے ۔