وفاقی حکومت نے سندھ حکومت کی جانب سے صوبے کے عوام کو معاشی ریلیف دینے کے لیے مجوزہ قانون پر شدید ردعمل دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ صوبائی حکومت وفاق کے اختیارات میں دخل اندازی نہ کرے۔
وزیراعظم ہاؤس اور وزارت توانائی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں وزارت توانائی کا کہنا تھا کہ وفاقی اداروں سے بجلی اور گیس فراہمی کے بلز وفاق کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں اور صوبائی حکومت اس معاملے پر قانون سازی نہیں کر سکتی۔
صوبائی حکومت نے صوبے میں بجلی کے صارفین کے لیے 260 یونٹس یا اس سے کم بجلی استعمال کرنے والوں کے لیے بجلی کا ماہانہ بل معاف کرنے اور اس سے زائد استعمال کرنے والوں کو بتدریج رعایت دینے کے لیے ایک آرڈیننس تجویز کیا تھا۔
خیال رہے وفاق کی ملکیت میں موجود بجلی کی 2 تقسیم کار کمپنیوں سکھر الیکٹرک سپلائی اور حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کے ساتھ ساتھ نجی ادارہ کے الیکٹرک صوبہ سندھ میں اپنی سروسز فراہم کرنا ہے۔
کورونا وائرس: کیا فلاحی ریاست کا ٹائی ٹینک ڈوب رہا ہے؟
لوگوں کو کھانا نہیں پہنچا سکتے، عمران خان کا لاک ڈاؤن سے انکار
کورونا وباء: وزیراعظم عمران خان کا سیاسی مستقبل خطرے میں؟
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کورونا وبا کے پھیلاؤ کو کم کرنے کے لیے لگائے گئے لاک ڈاؤن سے عام صارف کو درپیش مشکلات سے بخوبی آگاہ ہے اور اس بابت مناسب اقدامات کیے جا رہے ہیں جس میں 300 یونٹس تک بجلی استعمال کرنے والوں کے بجلی کے بلوں اور 2 ہزار روپے تک گیس کے بلوں کی 3 ماہ کی اقساط کر دی گئی ہیں۔
شعبہ توانائی میں ریلیف کے علاوہ وفاقی حکومت نے احساس پروگرام متعارف کرایا ہے جس کے تحت ایک کھرب 44 ارب روپے مستحقین تک پہنچائے جائیں گے اور ایک کروڑ 20 لاکھ خاندانوں کو 12 ہزار روپے کی رقم فراہم کی جائے گی۔
مذکورہ بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے وزارت خزانہ کو کورونا وبا سے پیدا ہونے والی صورتحال میں مستحق شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے سیکڑوں ارب روپے کا ریلیف پیکج دینے کی ہدایت کی تھی۔
شعبہ توانائی کا کہنا تھا کہ اگر سندھ حکومت سندھ کے عوام کو اضافی ریلیف دینا چاہتی ہے تو اسے اپنے وسائل استعمال کرنے چاہئیں اور کوئی بھی غیر آئینی قدم اٹھانے سے گریز کیا جانا چاہیے۔
محکمہ توانائی کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی حکومت ان یوٹیلیٹیز کے لیے قسطوں کی سہولت کو جب تک ضرورت ہے اس وقت تک جاری رکھے گی۔
محکمہ توانائی کا بیان وزیراعظم کے دفتر اور وزارت قانون سے مشاورت کے بعد جاری کیا گیا۔