پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین توقیر ضیاء نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کے سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر کا کیرئیر بچانے میں اس وقت کے آئی سی سی کے چئیرمین بھارتی نژاد جگموہن ڈالمیا کا بڑا ہاتھ تھا۔
1999 میں آئی سی سی نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو شعیب اختر کے متنازعہ باؤلنگ ایکشن کے متعلق شکایت کی تھی، اس وقت بھارتی کرکٹ کا بڑا نام جگموہن ڈالمیا انٹرنشنل کرکٹ کونسل کے سربراہ تھے، انہوں نے 1997 سے لیکر 2000 تک آئی سی سی کے صدر کی حثیت سے کام کیا۔
جاوید میانداد کو ٹیم سے نکالنے کے پیچھے عمران خان کا ہاتھ تھا، سابق کرکٹر باسط علی کا انکشاف
چیئرمین پی سی بی نے میچ فکسنگ کے خلاف قانون سازی کی حمایت کر دی
انضمام الحق کی زبانی جاوید میانداد کے متعلق ایک دلچسپ واقعہ
جنرل (ر) توقیر ضیا نے ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران بتایا کہ جگ موہن ڈالمیا اور میں نے آئی سی سی ممبران کو یہ بات تسلیم کرنے پر راضی کیا کہ شعیب اختر کے بازو میں طبی بنیاد پر خرابی ہے جس سے ان کا کیرئیر بچ گیا۔
توقیر ضیاء نے اپنے انٹرویو میں انکشاف کیا 2003 میں پاکستان کی کرکٹ ٹیم میں دھڑے بندیوں کی وجہ سے کارکردگی خراب تھی، میں نے اس وقت کے چیف سلیکٹر وسیم باری سے کہا تھا کہ ورلڈ کپ کے بعد وسیم اکرم، سعید انور اور وقار یونس جیسے کھلاڑیوں کو ٹیم سے نکال دیں۔
پاکستان ساؤتھ افریقہ اور زمبابوے میں ہونے والے ورلڈ کپ میں سپر سکس مرحلے میں کوالیفائی کرنے میں ناکام رہا تھا۔
سابق پی سی بی چیئرمین کے مطابق ورلڈ کپ میں کھلاڑیوں کی بری کارکردگی نے مایوس کیا کیونکہ ورلڈ کپ میں کھلاڑیوں کی سلیکشن بہترین تھی۔
انہوں نے بتایا کہ میں ٹورنامنٹ سے قبل کھلاڑیوں کے درمیان اختلافات کی خبریں سن رہا تھا، ان میں سے کچھ کھلاڑیوں نے ٹورنامنٹ میں تنازعات کی وجہ سے جان بوجھ کر پرفارمنس نہیں دی۔
ان کا کہنا تھا کہ وقار یونس اس ورلڈ کپ میں کپتان تھے اور ٹورنامنٹ میں کچھ کھلاڑیوں نے ان کے ساتھ تعاون نہیں کیا تھا میں اس ورلڈ کپ میں وسیم اکرم کو کپتان بنانا چاہتا تھا لیکن بورڈ کے کئی ارکان نے اس کی مخالفت کی تھی اور آئی سی سی نے بھی وسیم اکرم کی میچ فکسنگ کی انکوائری رپورٹس کی وجہ سے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔