• Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
پیر, ستمبر 22, 2025
  • Login
No Result
View All Result
NEWSLETTER
Rauf Klasra
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
No Result
View All Result
Rauf Klasra
No Result
View All Result
Home تازہ ترین

کورونا وبا پر غیرذمہ داری کا مظاہرہ، بورس جانسن سے استعفیٰ کا مطالبہ زور پکڑ گیا

by sohail
اپریل 21, 2020
in تازہ ترین, دنیا, کورونا وائرس
0
0
SHARES
0
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter

ایک خفیہ رپورٹ میں کورونا وباء پر قابو پانے میں حکومت کی متعدد ناکامیوں کے انکشافات منظرعام پر آنے کے بعد برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو مستعفی ہونے کے مطالبات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

سامنے آنے والی رپورٹ کے مطابق حکومتی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہزاروں جانوں کا ضیاع ہوسکتا ہے۔

یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ چین میں کورونا وباء کے پھیلاؤ کے وقت برطانوی وزیراعظم نے کورونا وائر س سے متعلق 5 کوبرا اجلاسوں میں شرکت نہیں کی۔

برطانیہ میں کورونا سے مرنے والوں میں ایشیائی اور افریقی زیادہ کیوں ہیں؟

طبی فضلہ کے تھیلے اوڑھ کر اسپتال میں کام کرنے والی نرسیں کورونا کا شکار ہو گئیں

ایک حکومتی مشیر نے بورس جانسن کو کورونا وائرس سے متعلق 5 کوبرا میٹنگز چھوڑنے پر ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

انہوں نے اس بات پر بھی تنقید کی ہے کہ برطانوی حکومت نے حفاظتی اقدامات نہ کر کے 5 ہفتے ضائع کر دیے جس نے برطانوی شہریوں کو تباہی کی جانب دھکیل دیا۔

انہیں ان الزامات کا بھی سامنا ہے کہ انہوں نے کورونا وباء کے دوران صحت سے متعلقہ عملہ کیلئے حفاظتی سازو سامان کی خریداری میں تاخیر کی اور وباء کے پھیلاؤ کیلئے سائنسدانوں کی وارننگز کو نظر انداز کیا۔

رپورٹس کے مطابق بورس جانسن نے کورونا وباء کے پھیلاؤ کے حوالے سے 2 مارچ کو پہلی کوبرا میٹنگ میں شرکت کی۔ مشیر نے سنڈے ٹائمز سے گفتگو میں بتایا کہ ’ آپ جنگ میں ہیں اور اس دوران آپ کا وزیر اعظم ہی وہاں موجود نہیں، اس بات کا کوئی جواز نہیں بنتا ‘۔

انہوں نے وزیراعظم کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ برطانوی وزیر اعظم کے کورونا وباء کے دوران طرزِعمل سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اسے اپنا ملک ٹوٹنا پسند تھا کیونکہ وہ نہ تو اہم اجلاسوں کی صدارت کرتے تھے اور نہ ہی ویک اینڈ پر کام کرتے۔

بورس جانسن کے طرزِ حکمرانی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ایسے ہی تھا جیسے 20 سال قبل ایک مقامی اتھارٹی میں ایک پرانے زمانے کے چیف ایگزیکٹو کام کر رہے ہوں۔

مس انگلینڈ کا بطور ڈاکٹر کورونا مریضوں کے علاج کا فیصلہ

انہوں نے الزام عائد کیا کہ برطانوی حکومت نے ایک حساس وقت میں ہنگامی بحران سے نمٹنے کیلئے منصوبہ بندی نہیں کی۔ وباء کے دوران حکومتی انتظامات میں کوتاہی کے حوالے سے تحقیقات کے مطالبات سامنے آرہے ہیں جبکہ ٹویٹر پر شہری برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کی بد انتظامی کا پردہ چاک کرتے دکھائی دیتے ہیں۔

Tags: برطانوی وزیراعظم بورس جانسنبرطانیہ میں‌ کورونا وائرسکورونا وائرس
sohail

sohail

Next Post

پاکستان کی تاریخ کا ایک بڑا مالیاتی اسکینڈل سامنے آ گیا، ہوشربا انکشافات

پاک بھارت کرکٹرز کی دوستیاں اور دشمنیاں، شاہد آفریدی کی زبانی

معاشرے کی بے حسی نے ایک بہترین طالب علم اور سول انجینئیر کو خواجہ سرا بنا دیا

عرفان پٹھان کے والد کراچی میں جاوید میانداد پر ناراض کیوں ہو گئے؟

بھارت میں لاک ڈاؤن سے جڑا ایک اور المیہ، 12 سالہ بچی پیدل چلتے چلتے دم توڑ گئی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • About
  • Advertise
  • Careers
  • Contact

© 2024 Raufklasra.com

No Result
View All Result
  • Home
  • Politics
  • World
  • Business
  • Science
  • National
  • Entertainment
  • Gaming
  • Movie
  • Music
  • Sports
  • Fashion
  • Lifestyle
  • Travel
  • Tech
  • Health
  • Food

© 2024 Raufklasra.com

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In