سابق بھارتی کرکٹر عرفان پٹھان نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے والد 2003-04 میں بھارت کے دورہ پاکستان کے دوران جاوید میانداد سے ملنا چاہتے تھے۔
عرفان پٹھان نے بتایا کہ جاوید میانداد نے ایک بیان میں کہا تھا کہ عرفان پٹھان جیسے باؤلر پاکستان کی گلیوں میں پائے جاتے ہیں اور میرے والد اس بیان پر سخت افسردہ تھے۔
پاک بھارت کرکٹرز کی دوستیاں اور دشمنیاں، شاہد آفریدی کی زبانی
کورونا وبا کی وجہ سے کئی ممالک کے کرکٹ بورڈز دیوالیہ ہونے کے قریب
تفصیل بتاتے ہوئے عرفان پٹھان نے کہا کہ جاوید میانداد 2003-04 میں بھارتی ٹیم کے دورہ پاکستان کے وقت پاکستانی ٹیم کے کوچ تھے، میرے والد نے میانداد سے ڈریسنگ روم میں ملنے کی خواہئش کی تو میں نے ان کی خواہش کو پسند نہیں کیا۔
ان کا کہنا ہے کہ جاوید میانداد میرے والد کو دیکھ کر ادب سے کھڑے ہو گئے اور کہا کہ میں نے آپ کے بیٹے کے بارے میں کوئی بیان نہیں دیا۔
عرفان پٹھان کے مطابق ان کے والد نے پیار سے میانداد کے چہرے پر تھپکی دیتے ہوئے کہا کہ میں یہاں آپ سے گلہ نہیں کرنے آیا، میں تو ایک عظیم کھلاڑی سے ملنا چاہتا تھا۔
اسٹار اسپورٹس چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کارگل کے واقعہ کے بعد یہ ہندوستان کی ٹیم کا پاکستان کا دورہ تھا۔
عرفان پٹھان نے اپنے پہلے دورہ پاکستان کے دوران پاکستان کی مہمان نوازی کی تعریف کی اور کہا کہ سارو گنگولی کی قیادت میں ٹیسٹ سیریز میں 2-1 اور ون ڈے میں 3-2 سے کامیابی حاصل کی تھی۔
جاوید میانداد کو ٹیم سے نکالنے کے پیچھے عمران خان کا ہاتھ تھا، سابق کرکٹر باسط علی کا انکشاف
انہوں نے کہا کہ اس دورہ میں کھانا، ڈریسنگ روم کی کہانیاں اور سچن پا جی کی سیریز جیتنے کے بعد گانے کی فرمائش ان کے لیے ایک یادگار ہے، اس وقت پوری ٹیم ایک اکائی کی طرح کھیلی تھی۔
سابق بھارتی فاسٹ باؤلر اشیش نہرا نے بھی پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اس سیریز میں لوگوں کو کھلاڑیوں نے ٹاپ پرفارمنس کی یاد دلا دی۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی بلےباز ان دنوں دائیں بائیں طرف چھکے مار رہے تھے، سہواگ کی ٹرپل سینچری، راہول ڈریوڈ کی ڈبل سینچری اور عرفان پٹھان کی پرفارمنس کمال تھی۔
اشیش نہرا نے کہا کہ مجھے اب بھی یاد ہے کہ میانداد نے ہم سب کو اپنے گھر کھانے پر بلایا تھا۔