بھارت کے سابق کپتان اور بلے باز سارو گنگولی کا کہنا ہے کہ انہوں نے سچن ٹنڈولکر کو بہت قریب سے کھیلتے دیکھا ہے اور وہ ان کی ہر عادت سے بخوبی واقف ہیں۔
گنگولی نے بتایا کہ 1997 کے ویسٹ انڈیز کے دورے کے موقع پر جب ٹیسٹ میچ میں ہم میزبان ٹیم کے 120 رنز کا پیچھا کرنے میں ناکام رہے تھے تو سچن ٹنڈولکر کو سخت صدمہ پہنچا اور میں نے انہیں ڈریسنگ روم میں روتے ہوئے دیکھا۔
جب سچن ٹنڈولکر نے 4 رنز پر آؤٹ ہونے کے بعد خود کو کمرے میں بند کر لیا
سچن ٹنڈولکر کی بات پر ثقلین مشتاق نے ان سے معافی مانگ لی
انہوں نے بتایا کہ اس دورے میں ٹنڈولکر کپتان تھے اور ہم بیرونی ملک سریز جیتنے کے نزدیک تھے کیونکہ مخالف ٹیم اس وقت ایک کمزور ٹیم تھی لیکن ویسٹ انڈیز نے بھارتی ٹیم کو 81 رنز پر ڈھیر کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ میں اس وقت ٹیم میں نیا تھا، مجھے ٹنڈولکر نے نصیحت کی کہ اگر میں ٹیم میں اپنی جگہ برقرار رکھنا چاہتا ہوں تو ہر روز صبح سویرے دوڑ لگاؤں۔
گنگولی نے اس واقعہ کا انکشاف گوارکپور کے ساتھ ٹی وی شو ‘بریک فاسٹ ود چمپینز کے ساتھ’ میں کیا
انہوں نے کہا کہ ٹنڈولکر اپنی جگہ ٹھیک تھے کیونکہ ٹیم سے اچھی کارکردگی کے لیے کپتان کو ناراض ہونا پڑتا ہے، میں نے خود 2000 میں ٹیم کا کپتان بننے کے بعد یہ چیز محسوس کی تھی کیونکہ 2000-01 میں ٹیم کو میچ فکسنگ کی وجہ سے مسائل کا سامنا تھا لہذا کپتان کی کھلاڑیوں پر ناراضگی ڈسپلن کے لیے ضروری تھی۔
بھارتی بلے باز سچن ٹنڈولکر کے ساتھ آسٹریلوی بالرز بدتمیزی کیوں نہیں کرتے تھے؟
عمران خان ٹیکنیکل کپتان نہ ہونے کے باوجود ایک عظیم کپتان تھے
اس سے قبل وی ایس لکشمن میں ایک انٹرویو میں بتا چکے ہیں کہ ٹنڈولکر چنئی ٹیسٹ میں شین وارن کی گیند پر پہلی اننگز میں چار کے اسکور پر آؤٹ ہونے کے بعد افسردہ تھے اور انہوں نے اپنے آپ کو کمرے میں بند کر لیا تھا اور جب وہ باہر نکلے تھے تو ان کی آنکھوں میں آنسو تھے۔
یہ میچ انڈیا 12 رنز سے ہار گیا تھا حالانکہ دوسری اننگز میں ٹنڈولکر نے شاندار 155 رنز اسکور کیے تھے اس کے باوجود میچ کا فاتح آسٹریلیا بن گیا تھا۔