اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیگٹو بورڈ کے اجلاس میں 3 انکوائریوں کی منظوری دی گئی جن میں سابق وزیر عامر محمود کیانی کے خلاف انکوائری بھی شامل ہے۔
اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کے خلاف شکایات کی جانچ پڑتال کی منظوری بھی دی گئی، ان کے خلاف 2 کروڑ ماسک اسمگل کرنے کا الزام ہے۔
نیب کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق اجلاس کی تفصیلات عوام کو فراہم کرنے کا مقصد کسی کی دل آزاری نہیں ہے بلکہ تمام انکوائریاں اور تحقیقات مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی گئیں جو کہ حتمی نہیں ہیں۔
اعلامیے میں بتایا گیا کہ عامر محمود کیانی کے علاوہ سول ایوی ایشن اور سی ڈی اے کے افسران اور اہلکاروں کے خلاف انکوائریوں کی منظوری دی گئی ہے۔
عامر محمود کیانی پر ادویات کی قیمتوں میں غیرقانونی اضافے کے الزامات ہیں جن کی وجہ سے انہیں اپنی وزارت سے ہاتھ دھونے پڑے تھے۔
وہ اگست 2018 سے اپریل 2019 تک وفاقی وزیر صحت کے عہدے پر براجمان تھے، انہیں وزیر اعظم عمران خان نے 18 اپریل 2019 کو عہدے سے ہٹا دیا تھا۔
ڈاکٹر ظفر مرزا ابھی تک اپنے عہدے پر قائم ہیں، انہوں نے اپنے خلاف ماسک اسمگل کرنے کے الزامات کی تردید کی ہے۔
نیب کے اعلامیے میں بتایا گیا کہ ادارے نے گزشتہ دو برسوں میں 178 ارب روپے بالواسطہ یا بلاواسطہ طور پر بدعنوان عناصر سے برآمد کرا کے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں۔