حکومت پنجاب نے اشارہ دیا ہے کہ ستمبر میں صوبہ بھر میں ریستوران اور شادی ہال پر عائد پابندی ہٹا دی جائے گی جس کے بعد یہ دونوں شعبے اپنا کاروبار جاری رکھ سکیں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب کے وزیر صنعت میاں اسلم اقبال نے احتجاج کرنے والے شادی ہال اور ریستوران کے مالکان سے گفت و شنید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں کورونا صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ستمبر میں یہ کاروبار کھولے جا سکتے ہیں۔
پنجاب میں کورونا سے اموات اور نئے مریضوں کی تعداد میں نمایاں کمی
پنجاب کے ٹیچنگ اسپتالوں کے 48 ڈاکٹرز نے استعفیٰ دے دیا
انہوں نے یہ کہا کہ اس حوالے سے حتمی فیصلہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) ہی کرے گی۔
سی سی پی او لاہور کے دفتر میں ہونے والی اس ملاقات میں شادی ہال مالکان نے کورونا اور اس کے نتیجے میں لاک ڈاؤن کے بعد درپیش مسائل کا اظہار کیا۔
انہوں نے وزیر صنعت سے مطالبہ کیا کہ اس حوالے سے جلد از جلد فیصلہ کیا جائے کیونکہ شادی ہال سے بہت سے دیگر شعبوں کا روزگار بھی جڑا ہے جو اس پابندی سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔
صوبائی وزیر نے بتایا کہ وہ ان مشکلات اور مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں اور این سی او سی کے آئندہ اجلاس میں یہ مسئلہ اٹھائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں کورونا کیسز میں نمایاں کی دیکھنے میں آئی ہے، انہیں امید ہے کہ شادی ہال ستمبر میں کھل جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کاروبار جلد کھولنا حکومت کے اپنے مفاد میں ہے کیونکہ کو ٹیکسوں میں کی کا سامنا ہے۔