ایک 16 سالہ افغان لڑکی نے اپنے والدین کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے کلاشنکوف سے فائرنگ کر کے 3 طالبان جنگجوؤں کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کر دیا ہے جس کے بعد اسے ہیرو قرار دیا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ ہفتے 40 کے قریب افغان طالبان نے وسطی صوبے غور کے ایک گاؤں پر حملہ کیا جہاں قمر گل اپنے والدین اور 12 سالہ بھائی حبیب اللہ کے ساتھ رہتی تھی۔
صوبائی گورنر کے ترجمان محمد عارف ابر کے مطابق 17 جولائی کو رات ایک بجے طالبان نے ان کے گھر کا دروازہ کھٹکھٹایا، قمر گل کی والدہ باہر دیکھنے گئیں تو مسلح افراد کو دیکھ کر دروازہ کھولنے سے انکار کر دیا۔
باہر موجود طالبان نے اس کی والدہ کو گولی مار دی اور گھر میں گھس گئے جہاں انہوں نے اس کے باپ پر فائرنگ کر دی۔
تفصیلات کے مطابق قمر گل نے فوراً کلاشنکوف اٹھائی اور ان دونوں طالبان کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا جنہوں نے اس کے والدین کو قتل کیا تھا۔
اس کی فائرنگ سے کئی طالبان شدید زخمی ہو گئے، برطانوی جریدے دی گارڈین کے مطابق قمر گل کی فائرنگ سے 3 طالبان ہلاک ہو گئے ہیں۔
بعد ازاں طالبان نے اس کے گھر پر دوبارہ حملہ کرنے کی کوشش کی مگر گاؤں کے افراد نے مقابلہ کر کے انہیں بھگا دیا۔
گورنر کے ترجمان نے بتایا ہے کہ حکومت نے قمر گل اور ان کے چھوٹے بھائی حبیب اللہ کو ایک محفوظ مقام پر منتقل کر دیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دونوں بہن بھائی صدمے کی حالت میں تھے اور دو روز تک وہ بات بھی نہیں کر سکے لیکن اب ان کی حالت بہتر ہے۔
اس واقعہ کے بعد سوشل میڈیا پر قمر گل کی بہادری کی تعریف و تحسین کی بھرمار ہو گئی، ہاتھ میں کلاشنکوف تھامے اور سر پر رومال باندھے اس کی تصویر بھی وائرل ہو گئی ہے۔