کراچی : سندھ کے وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے طوفانی بارشوں کے بعد پورے صوبے میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔
حکومت سندھ کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے ٹویٹ کے ذریعے بتایا کہ وزیراعلیٰ نے بارشوں کے باعث ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔
کراچی اور حیدرآباد میں تیز بارشوں کے باعث شہر میں پانی جمع ہو گیا ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو ٹریفک جام جیسے مسائل درپیش ہیں۔
پیر کی رات اور منگل کی صبح ملیر، کورنگی، لانڈھی، شاہ فیصل کالونی، گلشن حدید اور دیگر علاقوں میں شدید بارش ہوئی ہے۔ محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی تھی کہ رواں ہفتے تیز بارشوں کے باعث سندھ میں اربن فلڈ کا خطرہ ہے۔
کراچی یونیورسٹی روڈ بارش کے باعث پوری طرح پانی میں ڈوب چکی ہے، حسن اسکوائر اور صفورا چونگی کے علاقوں میں کئی فٹ تک پانی جمع ہے۔
نیا ناظم آباد اور عزیزآباد بلاک 2 میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہو گیا ہے جس کی وجہ سے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔
عزیزآباد کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ بارش اور سیورج کا پانی اکٹھا گھروں میں آ رہا ہے، سراجی ٹاؤن کا علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جہاں 80 فیصد سے زائد آبادی اپنا علاقہ چھوڑ کر محفوظ جگہوں پر منتقل ہو گئی ہے۔