روس میں جاری کثیرالقومی فوجی مشقوں کی افتتاحی تقریب ہوئی جس میں آخری لمحات میں بھارت نے شرکت سے انکار کر دیا جبکہ پاکستانی فوجی دستے بھرپور طریقے سے شریک ہوئے۔
جنوبی روس کے شہر آسترخان میں ہونے والی کیوکارز مشقیں 21 ستمبر سے 26 ستمبر تک جاری رہیں گی۔
فوجی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کی عدم شرکت کی وجہ چین کے ساتھ سرحد پر تنازع ہے، ان مشقوں میں پاکستان اور چین کے فوجی دستے شرکت کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اگست تک بھارت مشقوں کا حصہ بننے کے لیے تیار تھا، آخری لمحات میں بھارتی حکومت نے شرکت نہ کرنے کا بتایا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈی جی میجر جنرل بابر افتخار کے مطابق فوجی مشقوں کےشرکا باہمی تجربات اور صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں گے جس سے انہیں مختلف چیلنجز پردرعمل کو جانچنے کا موقع ملے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ مشقوں میں 80 ہزار افراد کی شرکت متوقع ہے، آرمینیا، بیلاروس، چین، میانمار، پاکستان، آذربائیجان، انڈونیشیا، ایران، قازقستان، تاجکستان اور سری لنکا کے آبزرور شرکت کریں گے۔
ہ پاک روس مشترکہ فوجی مشقیں دروزبہ بھی ہر سال منعقد ہوتی ہیں، دروزبہ دوستی کے ٹائٹل سے مشقیں 2016 سے شروع ہوئیں، اب تک عاس سلسلے کی 4 فوجی مشقیں ہوچکی ہیں، ان میں انسداد دہشت گردی اور اسپیشل آپریشنز کے پہلو شامل ہیں۔