وزیرریلوے شیخ رشید نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سے 10 سوال پوچھ لیے ہیں۔
انہوں نے پوچھا ہے کہ نوازشریف بتائیں انہوں نے اسامہ بن لادن سے کتنی بار ملاقاتیں کیں؟ اجمل قصاب کے گھر کا پتہ غیرملکیوں کو کس نے دیا؟ نوازشریف مودی کو بیرون ملک سے فون کیوں کرتے تھے؟
شیخ رشید نے مزید سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ لندن سے پتھراؤ کی منصوبہ بندی کتنے دنوں میں ہوئی؟ سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ سجاد علی شاہ پر حملے کے لیے لاہور سے بسیں کس نے بھیجیں؟
انہوں نے مزید پوچھا ہے کہ ڈان لیکس کے پیچھے کون تھا؟ ووٹ کی بات کرتے ہیں تو کورٹ کی بات کیوں نہیں کرتے؟ بیماری کا بہانہ بنا کر عدالتوں سے کون فرار ہوا ہے؟
شیخ رشید نے کہا کہ نوازشریف بتائیں 2013 کے انتخابات میں انہوں نے کتنا خرچہ کیا؟ قوم کو آگاہ کیا جائے کہ انتخابات کے لیے قطر سے کتنی رقم آئی؟ بینظیر بھٹو کی کردار کشی کیلئے حسین حقانی کے دستخط سے خط کس نے جاری کیا ؟
انہوں نے کہا کہ میں خفیہ ملاقاتیں نہیں کرتا، آرمی چیف سے دن میں ملتا ہوں اور خوشی سے ملاقات کرتا ہوں، 14 وزارتوں پر فائز رہا ہوں، سینئر ہونے کے باعث مشورے دیتا ہوں لیتا نہیں۔
وزیرریلوے کا کہنا تھا کہ مجھے خدشہ ہے ن اور ش میں ط لیگ نہ نکل آئے، ش لیگ بہتری کا راستہ اختیار کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے کئی لوگ استعفیٰ نہیں دیں گے، جو استعفیٰ دیں گے ان کی نشستوں پر دوبارہ انتخابات ہوں گے، پیپلزپارٹی سندھ سے استعفیٰ نہیں دے گی۔
شیخ رشید نے کہا کہ 36 سال میں محمد زبیر کی آرمی چیف سے کبھی ملاقات نہیں ہوئی، نیب پر پتھراؤ کی سیاست لندن سے ہوئی۔
پاکستان ریلوے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 15 اکتوبر سے ریلوے کا پرانا شیڈول بحال ہو گا جبکہ 20 اکتوبر سے فریٹ ٹرین کی بکنگ لاہور سے شروع کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ریلوے کی ترقی کے لیے کوششیں جاری ہیں، ٹرین کے اوقات کار اور مسافروں کی تعداد بہتر ہو جائے گی، خراب کوچز کی خرابیاں دور کریں گے۔